ETV Bharat / city

پٹںہ: نیو مارکیٹ کے مسلم دکاندار بدحالی کا شکار

author img

By

Published : May 29, 2020, 4:49 PM IST

Updated : May 30, 2020, 4:17 PM IST

کورونا وائرس اور لاک ڈاون کی وجہ سے خصوصاً چھوٹے کاروباری بری طرح متاثر ہوئے ہیں، پٹنہ جنکشن کے قریب واقع 150 سالہ پرانی نیو مارکیٹ کے تقریباً 250 مسلم دکانداروں کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ کئی دکانداروں نے کہا کہ ان کے پاس کرایہ دینے کے لیے بھی روپے نہیں ہے۔

patna new market business facing crisis
پٹںہ: نیو مارکیٹ کے مسلم دکاندار بدحالی کے شکار

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کئی دکانداروں نے کہا کہ اس بار عید ان کی اچھی نہیں گزری۔ بیگ کی مرمت کا کام کرنے والے امتیاز علی نے کہا کہ' پوری دکان خالی ہے۔ صارفین کے انتظار میں وقت گزر جاتا ہے لیکن کوئی خدمات لینے نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ' ابھی کاروبار کی حالات بہت خراب ہے۔ دکانوں کو صبح 7 بجے کھولنا ہے اور شام 6 بجے بند کر دینا ہے۔ ہفتہ میں 3 روز ہی دکان کھولنے کی اجازت ہے جس کی وجہ سے انہیں معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔

ویڈیو

شفیق الرحمان بیگ دکاندار نے کہا کہ' دکان ہونے کی وجہ سے وہ پوری طرح سے تنگ دست ہو گئے۔ دکانیں بند ہے کرایہ دینے کے لیے بھی ہمارے پاس روپے نہیں ہے۔ یہاں کے جتنے دکاندار ہیں سب بدحال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے مالی مدد کی اپیل کی اور لون مہیا کرانے بات کہتے ہوئے کہا کہ' اگر لون کا نظم ہو جائے تو ہم لوگ دوبارہ اپنے کاروبار کو شروع کرسکیں'۔

پٹنہ جنکشن کی جامع مسجد کے نیچے عطر اور کتاب کی دکاندار ارشد خان نے کہا کہ' لاک ڈاون کی وجہ سے حالت ابتر ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان میں ان کی دکانداری بہت اچھی ہوتی تھی، لیکن لاک ڈاون کی وجہ سے سامان گودام میں ہی پڑا رہ گیا۔ رعایت ملنے کے بعد دکان تو کھل رہی ہے مگر گاہک ہی نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجلی کا خرچ معاف کیا جائے'۔

جھولا رسی اور بلٹ کے دکاندار بابو خان نے کہا کہ' لمبے عرصے تک دکان بند رہنے کی وجہ سے ان کے سارے سامنا کو چوہوں نے برباد کر دیا ہے۔ پہلے دن دکان کھولا کوئی گاہک نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان لوگوں کے دکان کا کرایہ، بجلی بل معاف کیا جائے بچوں کے اسکول کی فیس بھی معاف ہو'۔

رومال اور تولیہ کی چھوٹی سی دکان لگانے والے محمد اسلم کی حالت بھی اچھی نہیں ہے۔ پٹنہ جنکشن کے قریب ایک ٹرالی پر دکان لگانے والے اسلم پورے دن گاہکوں کے انتظار کرتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کئی دکانداروں نے کہا کہ اس بار عید ان کی اچھی نہیں گزری۔ بیگ کی مرمت کا کام کرنے والے امتیاز علی نے کہا کہ' پوری دکان خالی ہے۔ صارفین کے انتظار میں وقت گزر جاتا ہے لیکن کوئی خدمات لینے نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ' ابھی کاروبار کی حالات بہت خراب ہے۔ دکانوں کو صبح 7 بجے کھولنا ہے اور شام 6 بجے بند کر دینا ہے۔ ہفتہ میں 3 روز ہی دکان کھولنے کی اجازت ہے جس کی وجہ سے انہیں معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔

ویڈیو

شفیق الرحمان بیگ دکاندار نے کہا کہ' دکان ہونے کی وجہ سے وہ پوری طرح سے تنگ دست ہو گئے۔ دکانیں بند ہے کرایہ دینے کے لیے بھی ہمارے پاس روپے نہیں ہے۔ یہاں کے جتنے دکاندار ہیں سب بدحال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے مالی مدد کی اپیل کی اور لون مہیا کرانے بات کہتے ہوئے کہا کہ' اگر لون کا نظم ہو جائے تو ہم لوگ دوبارہ اپنے کاروبار کو شروع کرسکیں'۔

پٹنہ جنکشن کی جامع مسجد کے نیچے عطر اور کتاب کی دکاندار ارشد خان نے کہا کہ' لاک ڈاون کی وجہ سے حالت ابتر ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان میں ان کی دکانداری بہت اچھی ہوتی تھی، لیکن لاک ڈاون کی وجہ سے سامان گودام میں ہی پڑا رہ گیا۔ رعایت ملنے کے بعد دکان تو کھل رہی ہے مگر گاہک ہی نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجلی کا خرچ معاف کیا جائے'۔

جھولا رسی اور بلٹ کے دکاندار بابو خان نے کہا کہ' لمبے عرصے تک دکان بند رہنے کی وجہ سے ان کے سارے سامنا کو چوہوں نے برباد کر دیا ہے۔ پہلے دن دکان کھولا کوئی گاہک نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان لوگوں کے دکان کا کرایہ، بجلی بل معاف کیا جائے بچوں کے اسکول کی فیس بھی معاف ہو'۔

رومال اور تولیہ کی چھوٹی سی دکان لگانے والے محمد اسلم کی حالت بھی اچھی نہیں ہے۔ پٹنہ جنکشن کے قریب ایک ٹرالی پر دکان لگانے والے اسلم پورے دن گاہکوں کے انتظار کرتے ہیں۔

Last Updated : May 30, 2020, 4:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.