پٹنہ: جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر National President of the Jan Adhikar Party و سابق رکن پارلیمان پپو یادو MP Pappu Yadav on Vande Matram نے پریس کانفرنس کر زبردستی وندے ماترم گانے Pappu Yadav on Vande Matram پر مجبور کئے جانے والوں پر خوب برستے ہوئے کہا کہ وندے ماترم قومی ترانہ نہیں Vande Mataram is not a national Anthem ہے، جسے گانا ضروری ہے، یہ صرف ایک قومی گیت ہے، جسے اچھا لگتا ہے وہ گائے جسے نہیں لگتا ہے وہ نہیں گائے، آئین میں صرف قومی ترانہ گایا جانا لازمی قرار دیا گیا ہے قومی گیت نہیں۔ اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو ان مسائل کی طرف توجہ نہیں ہے جس سے بہار کے لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں، کسان خود کشی کرنے پر مجبور ہے، اساتذہ تقرری کے لیے سڑکوں پر ہے، ہسپتال میں نظم و نسق رام بھروسے ہے، ایوان میں یہ سب موضوع پر ہنگامہ نہیں ہوتا. مگر جس کا تعلق ورغلانے سے ہے اس پر لوگ ہنگامہ کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
Akhtarul Iman on Vande Mataram: آئین کے مطابق وندے ماترم گانا لازمی نہیں، پھر زبردستی کیوں؟
Babri Masjid Demolition: بابری مسجد انہدام کی 29 ویں برسی
پپو یادو نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنا محاسبہ کرے کہ آخر کیرلا میں غریبی، بھوک مری، بے روزگاری، ناخواندگی کیوں نہیں ہے، کیونکہ وہاں کی حکومت ان غیر ضروری چیزوں کو بحث کا موضوع نہیں بناتی، انہیں معلوم ہے کہ ریاست کی ترقی اور خوشحالی بنیادی چیزوں پر محنت کرنے سے ہوگی. مگر ہمارے بہار میں حکومت کے لئے بنیادی چیزوں پر نہیں غیر ضروری باتوں کو بحث کا موضوع بنا کر لوگوں کو الجھا کر رکھتے ہیں. پپو یادو نے صاف طور سے کہا کہ میڈیا کو بھی ایسی بے تکی چیزوں پر پڑنا نہیں چاہئے۔