ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے رہنے والے امتیاز احمد انصاری کو پارٹی سے چھوٹی بڑی ذمہ داری کے علاوہ کچھ نہیں ملا سیکولرزم اور مسلمانوں کی مسیحائی کا دعویٰ کرنے والی سیاسی جماعتوں میں مسلمان چھرہ صرف ووٹ بینک کے لئے استعمال ہوتا ہے.
الگ الگ برادری کے مسلمانوں کو یہ سیاسی جماعتیں اپنے مفاد کے لئے استعمال کرنے کے بعد بھول جاتی ہیں. کئی پرانے مسلم کارکن آج بدحالی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں.
امتیاز احمد انصاری بھی انہیں لوگوں میں شامل ہیں جو بڑی ایمانداری سے اپنے رہنما نتیش کمار اور پارٹی کے لئے اپنا سب کچھ گنوا چکے ہیں۔ لیکن اب ان کے حصہ میں کسمپرسی کے سوا کچھ باقی نہیں بچا ہے۔
مزید پڑھیں:
پٹنہ میں ایک ہفتہ کے لئے لاک ڈاؤن
امتیاز احمد انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے بتایا کہ انہوں نے جوانی میں بی پی سنگھ کے ذریعے کانگریس کے خلاف چلائی گئی مہم کے بعد سیاست کا حصہ بنے ان 3 دہائیوں میں انہوں نے اپنا سب کچھ سیاست کو وقف کیا۔ اب وہ بیٹے کے روزگار پر منحصر ہیں، لیکن انہیں اب بھی وزیراعلیٰ نتیش کمار سے امید ہے کہ وہ ان کے لئے کچھ بہتر کریں گے۔