ETV Bharat / city

بہار اسمبلی انتخابات: 2010 کے فارمولے پر این ڈی اے کا اتفاق متوقع

بہار اسمبلی انتخابات میں این ڈی کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر اختلافات کے درمیان سنہ 2010 کے فارمولے پر اتفاق متوقع ہے، لیکن سوال یہ ہے چراغ پاسوان کا کیا ہوگا؟

nda senior leaders will hold a meeting on seat sharing issues
nda senior leaders will hold a meeting on seat sharing issues
author img

By

Published : Oct 2, 2020, 4:03 PM IST

پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات کے لیے این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم کے لیے آج کا دن اہم ہے۔ اب این ڈی اے میں اتحاد کو بچانے کی ذمہ داری بی جے پی کے سابق قومی صدر اور خود وزیر داخلہ امت شاہ نے سنبھال لی ہے۔ اس سلسلے میں آج بی جے پی صدر جے پی نڈا کی رہائش گاہ پر ایک اجلاس متوقع ہے۔ اس میٹنگ میں امت شاہ بھی شریک ہوسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ جمعرات کے روز وزیر داخلہ امت شاہ نے ایل جے پی کے چیف چراغ پاسوان اور بی جے پی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ملاقات میں تینوں رہنماؤں کے درمیان کیا گفتگو ہوئی۔ اگر ذرائع کی مانیں تو اس دوران سیٹوں کی شیئرنگ کے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی گئی۔

در اصل ایل جے پی نے اشارہ دیا ہے کہ اگر نشستوں کی تقسیم منصافنہ طور پر نہیں ہوتی ہے تو وہ ریاست میں 143 نشستوں پر اپنے امیدوار اتارے گی۔ جبکہ گذشتہ اسمبلی انتخابات سنہ 2015 میں ایل جے پی نے 42 نشستوں پر مقابلہ کیا اور وہ صرف دو سیٹوں پر ہی کامیاب ہوئے۔ اس انتخاب میں جے ڈی یو عظیم اتحاد کا حصہ تھے۔ آر جے ڈی اور کانگریس کے ساتھ مل کر انہوں نے این ڈی اے کو شکست دی تھی۔

تاہم سیٹ شیئرنگ میں امت شاہ کی مداخلت کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ ایل جے پی کو این ڈی اے میں رکھنے کے لیے تمام کوششیں کی جائیں گی۔ اس بات کا امکان موجود ہے کہ این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم پر حتمی فیصلے دہلی سے 3 یا 4 اکتوبر کو باقاعدہ طور پر ہوگی۔

ذرائع کے مطابق بہار اسمبلی کی 243 نشستوں میں سے بی جے پی-جے ڈی یو کے درمیان 50-50 فیصد نشستوں پر اتفاق رائے ہوسکتی ہے، ایسے میں بی جے پی 121 اور جے ڈی یو 122 سیٹوں پر انتخاب لڑے گی۔ بی جے پی اپنے کوٹے سے ایل جے پی کو سیٹیں دے گی۔ جبکہ جے ڈی یو اپنے کوٹے سے جیتن رام مانجھی کے ہندوستان عام مورچہ کو سیٹیں دیں گی۔

اس سے قبل بدھ کے روز بی جے پی قائدین کی ملاقات کے بعد بہار انچارج بھوپندر یادو نے دعوی کیا تھا کہ این ڈی اے میں اتحاد ہے اور جے ڈی یو، بی جے پی، ایل جے پی اور جیتن رام مانجھی کی پارٹی مل کر اسمبلی انتخابات لڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے کام اور نتیش کمار کے چہرے پر این ڈی اے انتخابی اتریں گی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق این ڈی اے نے اپنا فارمولا تیار کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جے ڈی یو نے زیادہ نشستوں کا مطالبہ کیا ہے، لیکن یہ بھی کہا گیا ہے کہ نشستوں کی تقسیم کا فارمولا 2010 کی طرح کیا جائے۔

واضح رہے کہ سنہ 2010 میں جے ڈی یو 141 اور بی جے پی نے 102 نشستوں پر اپنا امیدوار کھڑا کیا تھا۔ تب جے ڈی یو نے 115 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور بی جے پی نے 91 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور لالو یادو کی پارٹی آر جے ڈی 22 سیٹوں پر رہ گئی تھی۔ لیکن اس بار ایل ڈی پی اور جیتن رام مانجھی کی پارٹی 'ہم' بھی این ڈی اے میں شامل ہیں۔

پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات کے لیے این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم کے لیے آج کا دن اہم ہے۔ اب این ڈی اے میں اتحاد کو بچانے کی ذمہ داری بی جے پی کے سابق قومی صدر اور خود وزیر داخلہ امت شاہ نے سنبھال لی ہے۔ اس سلسلے میں آج بی جے پی صدر جے پی نڈا کی رہائش گاہ پر ایک اجلاس متوقع ہے۔ اس میٹنگ میں امت شاہ بھی شریک ہوسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ جمعرات کے روز وزیر داخلہ امت شاہ نے ایل جے پی کے چیف چراغ پاسوان اور بی جے پی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ملاقات میں تینوں رہنماؤں کے درمیان کیا گفتگو ہوئی۔ اگر ذرائع کی مانیں تو اس دوران سیٹوں کی شیئرنگ کے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی گئی۔

در اصل ایل جے پی نے اشارہ دیا ہے کہ اگر نشستوں کی تقسیم منصافنہ طور پر نہیں ہوتی ہے تو وہ ریاست میں 143 نشستوں پر اپنے امیدوار اتارے گی۔ جبکہ گذشتہ اسمبلی انتخابات سنہ 2015 میں ایل جے پی نے 42 نشستوں پر مقابلہ کیا اور وہ صرف دو سیٹوں پر ہی کامیاب ہوئے۔ اس انتخاب میں جے ڈی یو عظیم اتحاد کا حصہ تھے۔ آر جے ڈی اور کانگریس کے ساتھ مل کر انہوں نے این ڈی اے کو شکست دی تھی۔

تاہم سیٹ شیئرنگ میں امت شاہ کی مداخلت کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ ایل جے پی کو این ڈی اے میں رکھنے کے لیے تمام کوششیں کی جائیں گی۔ اس بات کا امکان موجود ہے کہ این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم پر حتمی فیصلے دہلی سے 3 یا 4 اکتوبر کو باقاعدہ طور پر ہوگی۔

ذرائع کے مطابق بہار اسمبلی کی 243 نشستوں میں سے بی جے پی-جے ڈی یو کے درمیان 50-50 فیصد نشستوں پر اتفاق رائے ہوسکتی ہے، ایسے میں بی جے پی 121 اور جے ڈی یو 122 سیٹوں پر انتخاب لڑے گی۔ بی جے پی اپنے کوٹے سے ایل جے پی کو سیٹیں دے گی۔ جبکہ جے ڈی یو اپنے کوٹے سے جیتن رام مانجھی کے ہندوستان عام مورچہ کو سیٹیں دیں گی۔

اس سے قبل بدھ کے روز بی جے پی قائدین کی ملاقات کے بعد بہار انچارج بھوپندر یادو نے دعوی کیا تھا کہ این ڈی اے میں اتحاد ہے اور جے ڈی یو، بی جے پی، ایل جے پی اور جیتن رام مانجھی کی پارٹی مل کر اسمبلی انتخابات لڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے کام اور نتیش کمار کے چہرے پر این ڈی اے انتخابی اتریں گی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق این ڈی اے نے اپنا فارمولا تیار کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جے ڈی یو نے زیادہ نشستوں کا مطالبہ کیا ہے، لیکن یہ بھی کہا گیا ہے کہ نشستوں کی تقسیم کا فارمولا 2010 کی طرح کیا جائے۔

واضح رہے کہ سنہ 2010 میں جے ڈی یو 141 اور بی جے پی نے 102 نشستوں پر اپنا امیدوار کھڑا کیا تھا۔ تب جے ڈی یو نے 115 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور بی جے پی نے 91 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور لالو یادو کی پارٹی آر جے ڈی 22 سیٹوں پر رہ گئی تھی۔ لیکن اس بار ایل ڈی پی اور جیتن رام مانجھی کی پارٹی 'ہم' بھی این ڈی اے میں شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.