فاسٹ ٹریک عدالت نمبر ایک کے جج شیام کشور ساہ نے معاملے میں دونوں فریقین کی دلیلوں کو سننے کے بعد قتل کے ملزم پوجاکر تیواری، چکر دھر تیواری کبڈی اوجھا، سروج اوجھا ، ایشناتھ یادو ، اشوک یادو اور ستیندر یادو کو تعزیرات ہند کی مختلف دفعات میں قصور وار قرار دینے کے بعد یہ سزا سنائی ہے۔
عدالت نے ملزمین پر آئی پی سی کی دفعہ 302 اور 149 میں عمر قید اور ہر ایک ملزم کو 50 ہزار کا مالی جرمانہ لگایا ہے، جبکہ مالی جرمانہ نہیں دینے پر ملزمین کو چھ ماہ کی مزید سزا بھگتنی ہوگی۔
وہیں سبھی کو آئی پی سی کی دفعہ 307 میں عمرقید اور دفعہ 148 میں تین برس کی سزا اور دو ہزار روپے کا مالی جرمانہ، دفعہ 27 آرمز ایکٹ میں پانچ برس کی سزا اور 10 ہزار کا جرمانہ عائدکیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ سبھی سزائیں ایک ساتھ چلیں گی۔
پراسیکیوشن فریق کے وکیل پرمود کمار بھارتیہ نے بتایا کہ ضلع کے رسول پور تھانہ کے اسہنی گاﺅں میں گیارہ مارچ سنہ 2009 کو ہولی کے دن بچوں کے مٹی پھینکنے کی وجہ سے ہوئے تنازعہ میں نارائن یادو، مکر دھوج یادو اور بھولا یادو کا قتل کر دیا گیا تھا۔
جبکہ شری پت یادو، ممیلا یادو، پِنٹو یادو، متھلیش یادو، جیوت یادو اور دیو ناتھ یادو زخمی ہوگے تھے۔
اس کے بعد متعلقہ تھانے میں نامزد ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی، اور ٹرائل کے دوران 17 گواہوں کی گواہی لی گئی۔
پراسیکیوشن کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکیوٹر پرمود کمار بھارتیہ اور سنیتا کماری نے اپنا موقف رکھا وہیں بچاﺅ فریق سے بھونیشور پرساد شرما اور ویریندر کمار چودھری نے بھی اپنا موقف رکھا۔