پٹنہ: اقلیتوں سے متعلق وزیر اعلی نتیش کمار کے 15 نکاتی پروگرام نفاذ کمیٹی کے سابق چیئرمین و سینئر صحافی اشرف استھانوی نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ایک مکتوب ارسال کر کے ان سے مسلمانوں کے دیرینہ مسائل اور اردو کے فروغ کے سلسلے میں کارروائی کی گزارش کی ہے۔
وزیر اعلیٰ کے نام ارسال کردہ مکتوب میں اشرف استھانوی نے کہا کہ بہار میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 2 کروڑ ہے جو ریاست و ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں مگر وہ اور ان کے مسائل ہر سطح پر نظر انداز کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے خط میں لکھا کہ بہار میں آپ کی حکومت انصاف کے ساتھ ترقی کا دعویٰ کرتی ہے مگر اس کے لیے ضروری عملی اقدام نہیں کرتی۔
اشرف استھانوی نے کہا کہ ضعیف العمر پینشن، اندرا آواس، عوامی نظام تقسیم، آنگن باڑی سیویکا، وکاس مرمتی کے بیت الخلاء کی تعمیر جیسی اسکیمز میں بھی مسلمانوں کی حصہ داری آٹے میں نمک سے بھی کم ہے۔
آپ اپنے 7 عزائم کے نفاذ کے سلسلے میں سنجیدہ تو نظر آتے ہیں مگر مسلمانوں کو سرکاری اسکیمز کا فائدہ پہنچانے میں قطعی کوئی دلچسپی نہیں لیتے۔ دلتوں اور دیگر پسماندہ طبقات کی فلاح سے متعلق پروگرامز کا جائزہ تو لیتے ہیں مگر ریاست کی دو کروڑ پسماندہ اقلیتی طبقہ کی فلاح و بہبود سے متعلق پروگرامز کا جائزہ کے لئے وقت نہیں ملتا۔
مزید پڑھیں: ذات پر مبنی مردم شماری سے وزیراعظم کیوں ڈر رہے ہیں: علی انور انصاری
اشرف استھانوی نے کہا کہ ریاستی اقلیتی کمیشن ایک رکنی کمیشن ہے۔ ابھی تک چار سالوں میں بھی مکمل کمیشن کی تشکیل نہیں ہوئی۔ مدرسہ بورڈ کے موجودہ چئیرمین کے تانا شاہی رویہ سے لوگ برہم ہیں اردو مشاورتی کمیٹی اور بہار اردو اکادمی دم توڑ رہی ہے۔ اردو اکادمی کی ساری سرگرمیاں گزشتہ تین سالوں سے ٹھپ ہے۔ یہاں جز وقتی سکریٹری کام کر رہے ہیں۔ ایسے میں ان مسائل پر دھیان دینے کی اشد ضرورت ہے۔