بہار کے کشن گنج ضلع کے پہاڑ کٹھا تھانہ علاقہ کے تحت کھر کھڑی بس اسٹینڈ پر پل تعمیر سنگھرش کمیٹی کی طرف سے ایک روزہ احتجاجی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس مظاہرے میں نہ صرف اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی بلکہ حکمران جے ڈی یو کے لیڈروں نے بھی شرکت کی اور پل کی تعمیر کی حمایت میں آواز بلند کی۔ مقامی لوگوں نے پل کی تعمیر کے حوالے سے بہار حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔
اس دوران احتجاجی پروگرام میں شامل مظاہرین نے ٹھاکر گنج کشن گنج اہم روڈ کو مکمل طور پر بند کردیا اور آمدورفت بری طرح متاثر رہی جس کی وجہ سے سڑک پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ٹھاکر گنج سے آر جے ڈی ایم ایل اے نے اس موقع پر کہا کہ پل کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہزاروں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اس لیے پل کی تعمیر کا کام فوری طور پر شروع کیا جائے۔
وہیں اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر و ایم ایل اے اختر الایمان نے کہا کہ حکومت بیٹی پڑھاؤ بیٹی بچاؤ کا نعرہ دیتی ہے ، لیکن پل کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے بیٹیاں علاج کیلئے وقت پر ہسپتال نہیں پہنچ پارہی ہیں جس کی وجہ سے لڑکیوں کی موت ہو رہی ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پل کی تعمیر فوری شروع کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پل کی جلد از جلد تعمیر نہ کی گئی تو بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا-
واضح رہے کہ کھرکھڑی گھاٹ پر پل کی تعمیر کا مطالبہ برسوں سے لوگوں کی جانب سے کیا جارہا ہے جبکہ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے ماضی میں بھی پل کی تعمیر کے حوالے سے یقین دہانی کرائی ہے۔ پل کی کمی کی وجہ سے تقریبا درجنوں پنچایتوں کے لوگوں کو اپنی جان خطرے میں ڈال کر کشتی پر سفر کرنا پڑتا ہے۔ وہیں پل کے تعمیر ہونے سے ضلعی ہیڈ کوارٹر کی دوری میں کمی آئے گی اور فاصلہ صرف 15 کلومیٹر ہو جائے گا۔
احتجاجی مظاہرے میں شامل ہوئے جے ڈی یو کے سابق ایم ایل اے نوشاد عالم نے کہا کہ سی ایم نتیش کمار کو ماضی میں بھی اس معاملے سے آگاہ کیا گیا تھا اور اب دوبارہ پل تعمیر سنگھرش کمیٹی کے مطالبات سے کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کشن گنج میں ٹریفک جام سے متعلق میٹنگ کا انقاد
دوسری جانب احتجاج کی اطلاع ملنے کے بعد ایس ڈی ایم شاہنواز احمد نیازی موقع پر پہنچے جس کے بعد انہوں نے لوگوں کو جلد از جلد پل کی تعمیر کی یقین دہانی کرائی اور پھر یہ دھرنا ختم کیا گیا۔ مظاہرے میں کشن گنج کانگریس کے ایم ایل اے اظہار الحسین ، ایم ایل اے ٹھاکر گنج سعود عالم ، ٹھاکر گنج جے ڈی یو کے سابق ایم ایل اے گوپال اگروال اور ہزاروں مقامی لوگوں نے مظاہرے میں شرکت کی۔