امارت شرعیہ کے ساتویں امیر شریعت مولانا ولی رحمانی علیہ رحمہ نے اپنے اپنے آخری ایام میں اُردو کی ترویج و اشاعت اور اردو کو درپیش مسائل کے حل کے لیے صوبائی سطح پر اُردو دانوں کو متحرک کرنے کی غرض سے امارت شرعیہ کے زیر اہتمام اردو کارواں کے نام ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ جس کا مقصد ریاست گیر سطح پر اردو کے فروغ کے لیے ریاست گیر سطح پر تحریک چلانے اور وزیراعلیٰ سے مل کر اُردو کے مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ شامل تھا۔ انہوں اس کارواں میں شامل عہدے داران کو سات نکاتی ایجنڈے پر مشتمل ایک مکتوب وزیراعلیٰ کو دینے کی ہدایت دی تھی۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے اسی روز دوپہر میں کارواں کے صدر پروفیسر اعجاز علی ارشد کو ملنے کے لیے فون کیا گیا تھا جس روز مولانا ولی رحمانی علیہ رحمہ کا انتقال ہوا تھا۔ کارواں کے عہدے داران نے وزیراعلیٰ کو مکتوب ارسال کیا تھا جس کے جواب میں کہا گیا تھا کہ کارواں کے عہدے داران وزیر تعلیم سے مل کر اپنے مسائل رکھیں۔
آج اُردو کارواں کے عہدے داران کا وفد امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی کی قیادت میں وزیر تعلیم سے ملا۔ حکومت نے اُردو کو درپیش مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کے خلاف مشرقی چمپارن میں کانگریس کا احتجاج
شبلی القاسمی نے ای ٹی وی سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ اُردو کارواں کے نائب صدر مشتاق احمد نوری جنرل سیکرٹری ریحان غنی، سیکریٹری صفدری امام قادری، مفتی ثناء الھدی قاسمی، انوارالھدی کے ساتھ ہم لوگ وزیر تعلیم وجے کمار چودھری سے ملے۔ انہوں نے تمام باتیں بڑی توجہ سے سنیں ساتھ ہی کہا کہ مولانا ولی رحمانی علیہ رحمہ نے جن مسائل کی طرف اشارہ کیا تھا ان سب کو حل کیا جائے گا۔ حکومت اُردو اس کا حق دے گی۔
وفد نے وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا کہ 2013 میں اردو ٹی ای ٹی گریس پاس متاثرین کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ اُردو سکولوں میں آبادی کے تناسب سے اُردو اساتذہ کی بحالی ہو۔ اردو اسکولوں کو ہندی اسکولوں میں زم کرنے کے ساتھ اسکولوں میں اُردو کو لازمی درجہ دینے کا فیصلہ بحال کیا جائے۔ وزیر تعلیم نے تمام مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔