کیمور ضلع کے ادھورا بلاک کے تحت آنے والے اس گاٶں میں ایجوکیشن تو دور، آمد رفت کی بھی بہتر سہولت موجود نہیں ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مقامی لوگوں نے گورنمنٹ کی جانب سے گاٶں میں اسکول کھولنے کی کوٸی پہل ہوتا نہ دیکھ کر خود ہی ایک پھونس کی جھونڑی بنا کر وہاں ایک اسکول کھول لیا ہے۔
مقامی باشندہ ستیندرکمار، دیپک رام، گڈو رام بتاتے ہیں کہ دیآواں گاٶں پوری طرح سے پہاڑ کے اوپر بسا ہوا ہے۔یہاں آمد رفت کی کوٸی سہولیات موجود نہیں ہے۔ گاٶں جانے کے لیے پہاڑ کے اوبڑ کھابڑ اور پتھریلے راستہ سے ہو کر گزرنا پڑتا ہے۔مقامی بچے چھ کیلو میٹر دور دوسرے گاٶں میں موجود اسکول نہیں پہنچ پاتے۔
دشواریوں کو دیکھتے ہوئے گاٶں والوں نے ایک پھوس کی جھونپڑی بنا کر ایک پراٸیوٹ اسکول کھول ڈالا۔ جس میں ایک استاد کو بھی بحال کیا گیا۔ جن کے ماہانہ کے ساتھ تمام تر اخراجات بھی گاٶں والے چندہ اکٹھا کر کے دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیمور: 27 مراکز پر دسویں کے امتحانات ہوں گے
مقامی لوگوں کو یہ امید ہے کہ' شائد ڈی ایم یا ایس پی کا دورہ اس گاٶں میں ہو اور یہاں بھی سرکاری سطح پر اسکول کھل جائے۔اور بچہ تعلیم حاصل کر ملک کا نام روشن کر سکیں۔