گیا میں کسان مزدور روزگار یاترا کے تحت جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راجیش رنجن عرف پپو یادو نے مرکزی و ریاستی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سابق ایم پی و جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر پپو یادو " کسان مزدور روزگاریاترا" پر بہار دورہ پر ہیں۔ کسانوں کو مرکزی و ریاستی حکومت کی زرعی قوانین اور پالیسیوں کے خلاف متحد ہو کر تحریک چلانے کی دعوت دے رہے ہیں۔
شہر گیا میں واقع آزاد پارک میں پپو یادو نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں کسانوں کو سبزباغ دیکھایا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کسانوں پر 2006 سے ہی سخت قانون نافذ کر کے استحصال کر رہے ہیں۔ کسانوں کے حق میں اگر نتیش کمار ہیں تو مرکزی حکومت کے نئے زرعی قوانین کی مخالفت کریں اور ساتھ ہی بہار زرعی قانون 2006 کو بھی واپس لیں۔
انہوں نے کہا کہ بہار میں ڈیویزنل سطح پر اناج رکھنے کے لیے گودام کے انتظامات ہوں۔ منڈیوں کے نظام کو بہار میں قائم کیا جائے۔ پیکس کے نظام سے کسانوں کے ساتھ زیادتی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے کسانوں کے متعلق کہا جارہا ہے کہ یہاں کے کسان زرعی قوانین کے خلاف تحریک میں شامل نہیں ہے لیکن ایسا ہر گز نہیں ہے۔ یہاں کے کسان بھی اس کالے قانون کے خلاف ہیں لیکن یہاں کے کسانوں کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اتنا نقصان پہنچا دیا ہے کہ وہ مہینوں احتجاج کے لیے باہر نہیں جا پائیں گے کیونکہ ان کے پاس دوسرا کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے اور نہ ہی وہ معاشی طور پر مضبوط ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بہار کے کسان اب حکومت کی ضد کو برداشت نہیں کر سکتے ہیں۔ اس لیے یہاں کے کسان بھی کھڑے ہو چکے ہیں۔ یہاں کے گورنر کا کسان گھیراؤ کریں گے اور اپنے مطالبات گورنر کے توسط سے حکومت سے پورا کرنے کا مطالبہ کریں گے۔
واضح رہے کہ پپو یادو بہار کے سبھی اضلاع کے کسانوں کو متحد کرنے کی غرض سے کسان مزدور روزگار یاترا پر ہیں۔ پپو یادو نہ صرفِ مرکزی زرعی قوانین کی مخالفت کر رہے ہیں بلکہ وہ بہار کے 2006 کے بھی قانون اور اصولوں کی واپسی کا دباؤ بنانے میں لگے ہیں۔ اس موقع پر جن ادھیکار پارٹی کے ریاستی کارگزار صدر عمیر احمد خان عرف ٹکا خان، اوم پرکاش یادو ، بھولا یادو، کنہیا کمار سمیت کئی اعلیٰ رہنما موجود تھے۔