مرکزی حکومت جتنی بھی کوشش کر لے اس ملک کے ہندو مسلم کے درمیان اتحاد نہیں توڑ پائے گی کیوں کہ ملک کی آزادی میں ہندو مسلم سیکھ عیسائی، سبھی کے آباواجداد نے قربانیاں پیش کی ہیں۔ یہ اتحاد آج کا نہیں بلکہ ایک عہد کا ہے جو مٹھی بھر لوگوں کے زہر پھیلانے سے نہیں ٹوٹے گا، اس ملک کی خوبصورتی ہی آپسی اتحاد اور بھائی چارہ ہے، یہ جب تک زندہ ہے تب تک اس ملک پر کوئی آنچ نہیں آئے گی۔
مذکورہ باتیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے جنرل سکریٹری حذیفہ عامر رشادی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ عارف اقبال سے خصوصی بات چیت میں کہیں۔
فاربس گنج سے ارریہ آنے کے دوران حذیفہ عامر رشادی نے نمائندہ سے موجودہ حالات کے تناظر میں تفصیلی گفتگو کی اور مرکزی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت اقلیتوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کھلے اسٹیج سے دھمکی دیتے ہیں کہ احتجاجی کو بولی سے نہیں گولی سے مارو، کیا یہ کسی وزیر اعلیٰ کی زبان ہو سکتی ہے؟
حذیفہ نے بتایا کہ دہلی میں الیکشن کسی مدعے پر نہیں ہورہا، بلکہ وزیر داخلہ اور دیگر بی جے پی رہنما شاہین باغ اور پاکستان سے آگے بڑھ نہیں رہے۔ دہلی میں الیکشن تعلیم، صحت اور روزگار جیسے بنیادی مسئلوں پر ہونا چاہیے۔
حذیفہ رشادی نے یو پی کے حوالے سے بتایا کہ اترپردیش میں لوگ پُرامن احتجاج کر رہے تھے، لیکن بی جے پی کی حکومت نے ظلم و زیادتی کی ساری حدیں پار کردی، میں ان مظالم کو لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا۔ وزیر اعلیٰ کہہ رہے ہیں کہ ایسی کارروائی ان کے خلاف کروں گا کہ ان کی سات پشتیں یاد رکھیں گی۔ کیا یہ ایک وزیراعلیٰ کی زبان ہوسکتی ہے؟
حذیفہ نے کہا کہ کسی بھی حکومت میں اگر آئین کے ساتھ کھلواڑ ہوگا تو اس کے خلاف ہم مضبوطی سے کھڑے ہوں گے، کیونکہ یہ ملک آئین پر ہی ٹکا ہے۔