لیکن حکومت کو سمجھناچاہیے کہ' وہ اس آواز کو اب کمزور نہیں کرسکتی، ہم سب مل کر آخری دم تک اس متنازع قانو خلاف کھڑے رہیں گے۔
میٹنگ کا انعقاد امارت شرعیہ کی دعوت پر ہوا، صدارت نائب ناظم امارت شرعیہ مفتی محمد سہراب ندوی نے کی، میٹنگ میں سیکولرسیاسی جماعتوں کے ذمہ داران، ملی جماعتوں کے نمائندگان اورتنظیم امارت شرعیہ کے ضلعی کمیٹی وبلاک کمیٹیوں کے صدر وسکریٹریز کے علاوہ علمائ،ائمہ، دانشوران اورسماجی کارکنان نے شرکت کی۔
میٹنگ کے آغاز میں صدر مجلس نے کہاکہ یہ میٹنگ حضرت امیر شریعت مدظلہ کی ہدایت پر منعقد ہورہی ہے، اوریہ امارت شرعیہ کی متنازع قوانین کے خلاف جاری جدوجہدکا ایک حصہ ہے، جس کا مقصد ملک اورآئین کی حفاظت کا جذبہ رکھنے والی پارٹیوں، جماعتوں اوربھائیوں کے ساتھ اس تحریک کو مضبوط بناناہے، اورعلاقہ کا دورہ کرکے غریبوں،دلتوں اورکمزور طبقہ کو جگاناہے۔'
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے ضلع صدر اندھیریاد نے کہاکہ ہم لوگ مضبوطی سے یہ لڑائی لڑرہے ہیں، جہاں ہماری یا ہمارے ورکروں کی ضرورت ہو ہم حاضر ہونے کے لیے تیار ہیں، اس لڑائی کو ہم لوگ اپنی لڑائی سمجھ رہے ہیں، کانگریس ضلع صدر ودیانند جی نے یقین دلایاکہ پارٹی کی قیادت کے حکم کا انتظار نہیں کروں گا بلکہ ہرقدم اس قانون کے خلاف کھڑے ہیں اورآئندہ بھی کھڑے رہیں گے'۔
راجدنگر کمیٹی کے صدر کوشل نے کہاکہ ایک کمیٹی بنائی جائے اورسب مل کر اس اس تحریک کو گاﺅں گاﺅں تک پہونچائیں۔ راجد کے ضلع صدر پروفیسر طاہر نے بھی اپنی پارٹی کی طرف سے جاری کوششوں کا ذکر کیا، ان حضرات کے علاوہ بھاکپا مالے، جن ادھیکارپارٹی وغیرہ کے نمائندوں نے بھی اپنی رائے پیش کی۔
اجلاس سے ڈاکٹر ابوالکلام تنظیم امارت شرعیہ کے ضلع سکریٹری، ڈاکٹر طارق ، پرمکھ شمیم اختر، مکھیا نجم الہدی ،امام الحق ، حافظ مستقیم ، پروفیسر فیروز، شاہ نواز بدر وغیرہ نے اظہار خیال کیا اورطے پایاکہ ایک مضبوط رابطہ کمیٹی تمام پارٹیوں اورسماجی کارکنوں کی بنائی جائے، اورترتیب وار پورے ضلع کا دورہ کیاجائے، تمام دھرنوں میں شریک ہوں، اورپوری ذمہ داری کے ساتھ اس لڑائی کو لڑا جائے، میٹنگ میں شریک لوگوں نے امارت شرعیہ کے امیر شریعت کا شکریہ ادا کیا۔اس میٹنگ کو کامیاب بنانے میں امارت شرعیہ کے ضلعی کمیٹی کے علاوہ قاضی یوسف ، مولانا عبدالصمد ، مولانا سہراب ، ڈاکٹر طارق ، محمد مظفر وغیرہ نے کلیدی رول ادا کیا۔