ضلع گیا کے شیر گھاٹی میں سابق ایم پی پپو یادو نے کووڈ 19 کے درمیان ایک جلسہ عام بنام 'جن سنواد' سے سوموارکو خطاب کیا ، جس میں انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی نتیش کمار پر شدید نکتہ چینی کی۔
انہوں نے اپنے جذباتی انداز میں خطاب کرتے ہوئے بے روزگاری ، کرائم ، خستہ حال ہیلتھ سسٹم اور اقتصادیات کی بگڑتی صورتحال و کورونا وائرس کو لیکر مرکزی وریاستی حکومت سے سوالیہ لہجے میں شدید نکتہ چینی کی۔
انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کے دوران حکومت اور اسکے مالک بنگلوں میں بیٹھے رہے جبکہ ٹرینوں اور سڑکوں پر مزدور و غریب دم توڑ رہے تھے ، دوسری ریاستوں میں پڑھنے والے طلباء و طالبات اپنے آبائی گھر واپس آنے کے لئے تڑپ رہے تھے لیکن حکومت لاک ڈاون کے اصول و ضوابط کا حوالہ دیکر انہیں یوں ہی چھوڑ دیا ، لیکن ہم پپویادو خاموش نہیں بیٹھے ، سڑک سے لیکر ٹرینوں تک مدد کے لئے لگے رہے۔
انہوں نے تبلیغی جماعت پر میڈیا کے ٹرائل اور حکومت کے امتیازی سلوک پر کہاکہ اگر کورونا جماعتی تھا تو پھر بی جے پی اور میڈیا کے لوگ پوزیٹیو کیوں ہوئے ؟ انہوں نے کہاکہ وہ مسلسل مثبت مریضوں سے ملے اور انکی ہمت بڑھائی ، مرنے والوں کے لواحقین نے گلے لگاکر روئے لیکن وہ خود پوزیٹیو نہیں ہوئے۔
لاک ڈاون سے لیکر ابھی تک سڑکوں پر ہیں، لوگوں سے مل رہے ہیں لیکن انہیں کورونا نہیں ہوا ۔ اصل میں کورونا کے نام پر بدعنوانی اور غریبوں کے استحصال کے لئے طرح طرح کے ہتھکنڈے اپنائے گئے تھے ۔قرنطین میں رہنے والے درجنوں نے دم توڑا وہ صرف اور صرف ہیلتھ سسٹم کی کمی کی وجہ سے ہوا ہے۔