گزشتہ دنوں پنجاب میں وزیراعظم نریندر مودی کی سیکورٹی میں کوتاہیlack of security of Prime Minister Narendra Modi کے سبب راستے سے ہی واپس لوٹنا پڑا جس کے بعد سے سیاست گرم ہو گئی ہے۔
پی جے پی کانگریس اور پنجاب کے وزیراعلی چرنجیت سنگھ چنی Chief Minister Charanjit Singh Channy تنقیدی نشانہ بنےہوئے ہے۔ کانگریس حکومت سے سیکورٹی میں کوتاہی کیسے ہوئی اس کا جواب کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے باضابطہ پریس کانفرنس کرکے کہا تھا کہ وزیراعظم کے جان کو خطرہ تھا، وزیراعظم نے بھی دہلی پہنچ کر کہا تھا کہ میں زندہ پہنچ گیا۔
کانگریس لیڈر و سابق مرکزی وزیر برائے امور داخلہ ڈاکٹر شکیل احمد نے مذکورہ معاملے پر مرکزی حکومت و ایس پی جی، آئی بی اور دیگر ایجنسیوں پر ہی سوال کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ جوابدہی چنی حکومت سے نہیں بلکہ ان حفاظتی اداروں سے کی جانی چاہیے۔ ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ معاملہ وہ نہیں ہے جو میڈیا کے ذریعے لوگوں کو دکھایا جا رہا ہے، بلکہ وزیراعظم کی ریلی کے لئے 70،000 کرسیاں لگی تھی، اس عالیشان پنڈال اور ریلی میں صرف سات سو لوگ ہی پہنچےتھے اور ساری کرسیاں خالی رہ گئی تھی۔ پنجاب کے لوگوں نے اس ریلی میں شرکت نہیں کی تھی۔ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ معاملے کو دیکھ کر مودی جی نے بڑی خوبصورتی سے اسے دوسری طرف موڑ دیا۔
ڈاکٹر شکیل احمد نے مزید کہا کہ آج پنجاب کا ایک ایک بچہ جانتا ہے کہ ریلی میں کتنے لوگوں کی تعداد پہنچی، پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے بھی کہہ دیا کہ اگر عوام ریلی میں نہیں پہنچی تو اس کا ذمہ دار میں کیسے ہوا۔ ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ بھاجپا کی جانب سے کانگریس پر جو تبصرہ کیا جا رہا ہے وہ قابل افسوس ہے۔ وزیراعظم کے سیکورٹی میں اگر کوتاہی ہوئی ہے تو اس کی ذمہ داری مرکزی حفاظتی اداروں پر عائد ہوتی ہے۔ ماضی میں ملک کے دو وزراء اعظم اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کو قتل کیا جا چکا ہے۔ مرکزی حفاظتی اداروں پر سالانہ کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں، بغیر ان اداروں کے وزیر اعظم کی گاڑی آگے نہیں بڑھ سکتی۔