ارریہ ضلع میں عظیم اتحاد اور این ڈی اے کے درمیان مقابلہ دیکھا جا رہا ہے، اسی ضمن میں آج جے ڈی یو لیڈر و ایم ایل سی خالد انور ارریہ پہنچے اور جے ڈی یو امیدوار کے حق میں عوامی رابطہ کیا۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے خالد انور نے کہا کہ این ڈی اے اتحاد اس بار پھر سے حکومت بنائے گی کیونکہ عوام نتیش حکومت کے کام کاج سے خوش ہیں، پچھلے پندرہ برسوں میں نتیش کمار نے بہار کو کھنڈر سے نکال کر محل بنا دیا ہے، سڑک، پل ،پلیا، بجلی میں آج بہار کا کوئی مقابلہ نہیں، بہار کے ہر گھر میں بجلی پہنچائی گئی ہے۔ سی اے اے این آر سی پر خالد انور نے کہا کہ یہ صحیح بات ہے کہ مسلمان ناراض ہیں، میں بھی ناراض ہوں مگر نتیش جی نے کہہ دیا ہے کہ جب تک ان کی حکومت ہے بہار میں کسی طرح کا کوئی سی اے اے یا این آر سی نافذ نہیں ہوگا۔
مزیدپڑھیں: بہار اسمبلی انتخابات 2020 اور مسلمان
خود کفیل بہار یا دس لاکھ روزگار، نوجواں کا اعتماد کس پر؟
بہار اسمبلی انتخابات: پاکستان اور شدت پسندی کا موضوع زیر بحث؟
خالد انور نے کہا کہ عوام کو طے کرنا ہے کہ اسے ترقیاتی کام کرنے والا نتیش حکومت چاہیے یا پھر ایسی حکومت جس کا تذکرہ آج بھی پندرہ برس جنگل راج کی طرح ہوتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں خالد انور نے چراغ پاسوان کے حوالے سے کہا کہ ان میں سمجھداری کی بہت کمی ہے، ابھی وہ سیاست میں پوری طرح منجھے نہیں ہیں۔ سیاست میں جیت درج کرنے کے لیے لوگ آتے ہیں شکست کے لئے نہیں۔ اور کیا کچھ کہا خالد انور نے دیکھئے اس خصوصی انٹرویو میں۔
خیال رہے کہ بہار اسمبلی انتخابات 2020 کی تاریخوں کا اعلان ہوچکا ہے۔ تین مرحلے میں انتخابات ہوں گے، پہلے مرحلے میں 71 سیٹوں پر 28 اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی، جبکہ دوسرے مرحلے میں 91 سیٹوں کے لیے 3 نومبر کو ووٹنگ ہوگی اور تیسرے مرحلے میں 78 سیٹوں کے لیے 7 نومبر کو ووٹنگ ہوگی ہے اور 10 نومبر کو نتائج کا اعلان ہوگا۔