خطہ سیمانچل، بہار کا سب سے پسماندہ خطہ مانا جاتا ہے، ایک عرصے سے یہاں کی بدحالی اور زبوں حالی کی داستان قومی سطح پر سنی جاتی ہے، ابھی حال میں نیتی آیوگ نے بھی سیمانچل کے کشن گنج کو بھارت کا سب سے پچھڑا ضلع مانا ہے۔ یہ علاقہ سال کے چھ مہینہ سیلاب کی زد میں رہتا ہے، جس سے معاشی طور پر لوگ کافی متاثر رہتے ہیں۔ قومی سطح پر دیکھا جائے تو کئی لیڈران یہاں سے نکلے، سیمانچل گاندھی الحاج تسلیم الدین کا تعلق اسی خطہ کے ضلع ارریہ سے تھا۔ انہوں نے بھی اس علاقے کی ترقی کے لئے ہر ممکن کوشش کی۔ مگر پھر بھی یہاں بنیادی سہولیات سے محروم لوگ زندگی گزار رہے ہیں۔
اسی ضمن میں آج ارریہ کے سابق رکن پارلیمان و آر جے ڈی کے سینئر لیڈر سرفراز عالم نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔ سرفراز عالم نے کہا کہ سیمانچل کو ہر حکومت نے نظر انداز کیا ہے، یہاں کے لوگوں میں سیاسی بصیرت پہلے کم تھی مگر اب وہ بھی بیدار ہوئے ہیں، انہیں اب کوئی بے وقوف نہیں بنا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ اسمبلی انتخاب میں حزب مخالف لیڈر تیجسوی یادو نے اعلان کیا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آئیں گے تو سیمانچل آیوگ قائم کریں گے، ہم آج بھی اسی وعدے پر قائم ہیں، سوال موجودہ حکومت سے ہے وہ سیمانچل کی ترقی کے لئے کیا کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Ek Shayar Series: شاعر اور انکم ٹیکس آفیسر اسلم حسن کا شعری سفر
آئندہ پارلیمانی انتخاب کی تیاری کے سلسلے میں سرفراز عالم نے کہا کہ میں کسی انتخاب کی تیاری نہیں کرتا، جو ہمہ وقت عوام کے درمیان رہتا ہو اسے کسی تیاری کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیمانچل کی بدحالی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ اگر ایم پی ایم ایل اے بیدار ہو، اگر چاہ لے تو کسی بھی ضلع کو ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
سرفراز عالم نے مزید کہا کہ نتیش حکومت ہر محاذ پر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ بے روزگاری، بھوک مری، کسان خود کشی، نقل مکانی آج بھی سیمانچل میں جاری ہے تو وہ کس منھ سے بہار ترقی کا دعویٰ کرتے ہیں، جب تک سیمانچل ترقی نہیں کرے گا اس وقت تک بہار ترقی نہیں کر سکتا۔