شاہنواز عالم آر جے ڈی سے رکن اسمبلی ہیں، مگر آر جے ڈی نے اس بار ان کا ٹکٹ کاٹ کر ان کے بڑے بھائی و چار بار جوکی ہاٹ کے رکن اسمبلی رہ چکے سرفراز عالم کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ جس سے اب دو بھائیوں کے درمیان سیاسی جنگ پر لوگوں کی نگاہ مرکوز ہے۔
اسی ضمن میں شاہنواز عالم نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ آر جے ڈی نے میرے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا اور مجھے ٹکٹ سے محروم کر دیا، میں خاموشی سے واپس بھی آ گیا مگر جوکی ہاٹ اسمبلی حلقہ کے لوگوں کا اصرار بڑھتا رہا کہ آپ کو ہر حال میں انتخابی میدان میں اترنا ہے، میں اپنے حامیوں کے مطالبات کو نظرانداز نہیں کر سکتا تھا اور پھر مجبوراً مجھے انتخابی میدان میں آنا پڑا۔ شاہنواز عالم نے کہا کہ آج کی سیاست میں ایمانداری اور بے لوث ہوکر کام کرنے کا کوئی مطلب نہیں رہا، پارٹی ان چیزوں کو نظر انداز کر دیتی ہے جس کی مثال میں خود ہوں۔
مزید پڑھیں: بہار اسمبلی انتخابات 2020 اور مسلمان
خود کفیل بہار یا دس لاکھ روزگار، نوجواں کا اعتماد کس پر؟
بہار اسمبلی میں 31 فیصد امیدواروں کے خلاف مقدمے: اے ڈی آر
شاہنواز عالم نے مزید کہا کہ میرے دو سالہ مدت میں جوکی ہاٹ میں جو بھی ترقیاتی کام ہوئے وہ سبھی کے سامنے ہیں، مگر ابھی بہت کام کرنا باقی ہے۔ میں شکر گزار ہوں ایم آئی ایم کے ذمہ داران کا کہ انہوں نے مجھ پر بھروسہ کیا اور اپنے ٹکٹ سے انتخابی میدان میں اتارا۔ انشاءاللہ جیت ہماری یقینی ہے۔ اور کیا کچھ کہا شاہنواز عالم نے اس دیکھئے اس خصوصی انٹرویو میں۔
خیال رہے کہ بہار اسمبلی انتخابات 2020 کی تاریخوں کا اعلان ہوچکا ہے۔ تین مرحلے میں انتخابات ہوں گے، پہلے مرحلے میں 71 سیٹوں پر 28 اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی، جبکہ دوسرے مرحلے میں 91 سیٹوں کے لیے 3 نومبر کو ووٹنگ ہوگی اور تیسرے مرحلے میں 78 سیٹوں کے لیے 7 نومبر کو ووٹنگ ہوگی ہے اور 10 نومبر کو نتائج کا اعلان ہوگا۔