دیگر ریاستوں سے مزدور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ساسارام میں مستقل طور پر پہنچ رہے ہیں۔ اترپردیش کے جون پور سے پیدل چلتے ہوئے بہت سے مزدور ساسارام پہنچے۔
پوری دنیا میں کورونا وائرس نے تباہی مچا رکھی ہے۔ گزشتہ کئی مہینوں سے پورا ملک مقفل ہے۔ جس کا سب سے زیادہ اثر روزانہ مزدوری کرنے والے افراد پر پڑا ہے۔ وہ جو اپنی زندگی ریاست سے باہر گزارتے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے بعد وہ گھر جانے کے لیے پریشان ہیں۔ لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں گھر جانے میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ساسارام کی قومی شاہراہ 2 پر بھی ایسی ہی ایک تصویر دیکھی گئی، جہاں جون پور میں کام کرنے والے بہت سے مزدور پیدل ریلوے پٹریوں کو تھام کر جھارکھنڈ جانے کے لیے نکلے ہیں۔ چنانچہ کئی دن چلنے کے بعد جب وہ ساسارام پہنچے تو انہیں ایک وقت کا کھانا ملا۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے موقع پر پہنچ کر ان مزدوروں کی حالت زار کے بارے میں معلوم کیا۔ یہ تمام مزدور جون پور میں روڈ کنسٹرکشن کمپنی میں کام کرتے تھے۔ لیکن لاک ڈاؤن کے بعد روڈ تعمیراتی کمپنی کا ٹھیکیدار کئی مہینوں کی رقم لے کر بھاگ گیا۔ جس کے بعد ان کارکنوں کے لئے کھانے پینے کی مشکلیں شروع ہوگئیں۔
نتیجہ یہ ہوا کہ ان لاچار مزدوروں کے پاس گھر جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ جس کے بعد ان کارکنوں نے پیدل سفر کرتے ہوئے جھارکھنڈ کا سفر کرنے کا ارادہ کرلیا اور ریلوے ٹریک کی مدد سے جھارکھنڈ اپنے گھر روانہ ہوگئے۔
جب یہ مزدور ساسارام کے لائن ہوٹل پہنچے تو سکھ برادری کی جانب سے لنگر کا کھانا کھلایا گیا۔ نیشنل ہائی وے 2 پر جمشید پور جارہے ایک ٹرک ڈرائیور سے ان کارکنوں کو ای ٹی وی بھارت نے جھارکھنڈ کے جمشید پور لے جانے کی درخواست کی۔ جس کے بعد ڈرائیور نے جمشید پور چھوڑنے کا وعدہ کیا اور کارکنوں کو اپنے ٹرک پر بٹھا کر جمشید پور کے لئے روانہ ہوگیا۔