گیا ہیڈ کوارٹر سے قریب ساٹھ کلومیٹر دور فتح پور کے گم بھری گاؤں کے میدان پر جن ادھیکار پارٹی نے کسان مزدور روزگار جلسے کا انعقاد کیا، جس میں پارٹی کے قومی صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو ریاستی کارگزار صدر عمیر احمد خان عرف ٹکا خان شریک ہوئے۔ کسان مزدور روزگار جلسہ عام کے ذریعے رہنماؤں نے مرکزی و ریاستی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی اور کہا کہ کسانوں کی حالت مستحکم ہونے کے بجائے انتہائی خراب ہو رہی ہے۔ انگریزوں کی طرح تفرقہ پیدا کر کے حکومت کرنے کا رواج پھر سے نریندر مودی حکومت قائم کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی و ریاستی حکومت کو اپنے حقوق کیلئے احتجاج و مظاہرہ کرنے والے لوگ پسند نہیں ہیں۔ پارلیمنٹ میں وزیراعظم نے کسانوں کے لیے جو الفاظ استعمال کیے ہیں وہ مہذب نہیں ہیں۔ روزگار ختم ہو گیا ہے اور اگر کوئی غریب اپنے گھر بار کو فروخت کرکے تجارت کرتا بھی ہے تو وہ مہنگائی اور حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے برباد ہو جاتا ہے۔
سابق رکن پارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو نے کہا کہ لڑائی آر پار کی ہوگی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو کسانوں کی کتنی موتیں ہوئی ہیں اسکا پتہ نہیں ہے جبکہ بہار میں نتیش کمار کو جرائم اور مجرموں کا پتہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کسانوں کے لیے ان کی پارٹی کے لیڈر و کارکنان ریلوے پٹریوں پر آئندہ 18 فروری کو لیٹیں گے۔ نتیش اور مودی حکومت کو گولیاں چلانی ہو تو چلادیں۔
واضح رہے کہ پپو یادو بہار میں لگاتار کسانوں کی حمایت میں احتجاج و مظاہرے کر رہے ہیں۔ پپو یادو بہار کے کسانوں کو بھی زرعی قوانین کی مخالفت میں متحد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی لیے وہ مسلسل ریاست کے مختلف علاقوں کا دورہ بھی کررہے ہیں۔