ETV Bharat / city

بہاراسمبلی انتخابات: پہلے مرحلہ کی تشہیری مہم ختم، ووٹنگ 28 کو

بہار کی 71 اسمبلی سیٹوں پر پہلے مرحلہ میں 28 اکتوبر کو ہونے والی ووٹنگ کیلئے آج شام چھ بجے تشہری مہم ختم ہوگئی اور اب امیدوار عوامی رابطہ کے ذریعہ ووٹ مانگنے میں مصروف ہوگئے ہیں۔

campaigning for first phase bihar assembly election ends today
campaigning for first phase bihar assembly election ends today
author img

By

Published : Oct 26, 2020, 8:31 PM IST

بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلہ کے لیے تشہیری مہم آج شام چھ بجے ختم ہوگئی۔ پہلے مرحلہ میں سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی، وزیر تعلیم کرشن نند ن پرساد ورما، وزیر زراعت پریم کمار، دیہی ورکس محکمہ کے وزیر شیلیش کمار ، سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر وجے کمار سنہا ، کانکنی کے وزیر برج کشور بند اور ٹرانسپورٹ کے وزیر سنتوش کمار نرالہ ، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری کی عزت داﺅ پر لگی ہے ۔ اس مرحلہ میں 28 اکتوبر کو کل 71 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔

ان 71 اسمبلی حلقوں میں پہلے مرحلہ کی ووٹنگ میں بدھ کو 31380 پولنگ مراکز پر دو کروڑ 14 لاکھ 84 ہزار 787 ووٹر اپنے حق رائے دیہی کا استعمال کر کے 114 خواتین اور 952 مرد امیدوارسمیت کل 1066 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم ) میں بند کردیںگے ۔

ووٹروںمیں 11276396 مرد ، 10129101 خاتون اور 599 تھرڈ جینڈر شامل ہیں۔

پہلے مرحلہ کے انتخاب میں سب سے زیادہ 230 امیدوار گیا نگر اسمبلی حلقہ سے انتخابی میدان میں ہیں وہیں کٹوریا ( محفوظ ) سیٹ پر سب سے کم 162 امیدوار اپنی قسمت آزمارہے ہیں۔

campaigning for first phase bihar assembly election ends today
پہلے مرحلے کی 71 سیٹوں کے لیے انتخابی مہم کا مقررہ وقت ختم

کورونا مدت میں ملک کا پہلا بڑا انتخاب بہار میں ہورہاہے ۔ انفیکشن کی روک تھام کیلئے انتخابی کمیشن نے ریلی ، روڈ شو اور عوامی رابطہ پر سخت رہنما اصول جاری کئے ہیں۔ اسے دھیان میں رکھتے ہوئے پہلے مرحلہ کے انتخابی تشہیر میں زیادہ ریلیاں آن لائن توسط سے کی گئیں۔ حالانکہ کمیشن کی ہدایت کو مد نظر رکھتے ہوئے کئی اجلاس عوام کے مابین جاکر بھی ہوئے جن میں سے کئی میں رہنما اصول پر عمل نہیں ہو پایا ۔ اس کے بعد کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو سخت ہدایتیںدیں۔

اس دوران اجلاس اور روڈ شو ہوتے رہے اور کورونا وائرس بھی اپنا کام کرتا رہا ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے کئی اسٹار کمپینر انفیکشن کا شکار ہوگئے اور وہ سبھی زیر علاج ہیں۔ ان میں نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار مودی ، بی جے پی رکن پارلیمنٹ راجیو پڑتاپ روڑی ، پارٹی کے قومی ترجمان سید شاہنواز حسین ، وزیر صحت منگل پانڈے اور بی جے پی بہار انتخابی انچارج اور مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ دویندر فڑنویس کے نام اہم طور پر شامل ہیں۔

پہلے مرحلہ میں ریاست کی جن 71 اسمبلی حلقوں میں انتخاب ہونا ہے ان میں کہلگاﺅں ، سلطان گنج ، امر پور ، دھوریا ( محفوظ ) ، بانکا ، کٹوریا ( محفوط ) ، بیلہر ، تارا پور ، مونگیر ، جمال پور ، سورج گڑھا ، بکرم ، سندیش ، بر ہرا ، آرہ ، اگیاﺅں( محفوظ ) ، تراری ، جگدیش پور ، شاہ پور ، برہم پور ، بکسر ، ڈمراﺅں ، راجپور (محفوظ) رام گڑھ ، موہنیاں ( محفوظ ) ، بھبھوا ، چین پور ، چیناری( محفوظ ) ، سہسرام ، کر گہر ، دینارا ، نوکھا ، ڈہری ، کاراکاٹ ، ارول ، کرتھا ، جہان آباد ، گھوسی ، مخدوم پور ( محفوظ ) گوہ ، اوبرا ، نبی نگر ، کٹنبا ( محفوظ ) اورنگ آباد ، رفیع گنج ، گروا ، شیر گھاٹی ، امام گنج ( محفوظ ) ، بارہ چٹی ( محفوظ ) ، بودھ گیا ، گیا شہر ، ٹیکاری ، بیلا گنج ،اتری ، وزیر گنج ، رجولی ( محفوظ ) ، ہسوا، نوادہ ، گوند پور ، وارسلی گنج ، سکندرا ، ( محفوظ )، جموئی ، جھا جھا ، اور چکائی شامل ہیں۔

پہلے مرحلہ کے انتخاب کیلئے ریاست میں وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ وزیر دفاع اور بی جے پی کے قدآور لیڈر راج ناتھ سنگھ ، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، جے ڈی یو کے قومی صدر اور وزیراعلیٰ نتیش کمار ، اور نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار مودی نے قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) امیدواروں کے حق میں انتخابی تشہیر کی ۔ وہیں راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) ، کانگریس اور بایاں محاذ کے مہا گٹھ بندھن کے امیدواروں کے حق میں تشہیر کا ذمہ اہم طور سے کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی ، اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو اور سی پی آئی ۔ ایم ایل کے قومی جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹہ چاریہ کے ہی کندھوں پرتھا۔

اسمبلی کے پہلے مرحلہ کے انتخاب میں این ڈی اے کی حلیف جے ڈی یو کے 35 ، بی جے پی کے 29 ، ہندوستانی عوام مورچہ ( ہم ) کے چھ اور ویکاس شیل انسان پارٹی ( وی آئی پی ) کے ایک امیدوار ، مہاگٹھ بندھن کی حلیف آرجے ڈی کے 42 ، کانگریس کے 21 ، سی پی آئی ایم ایل کے آٹھ امیدوار میدان میں ہیں۔ اس طرح سابق وزیر اپندر کشواہا کی راشٹریہ لوک سمتا پارٹی ( آر ایل ایس پی ) کے 43 ، لوک جن شکتی پارٹی ( ایل جے پی ) کے 42 اور بہوجن سماج پارٹی ( بی ایس پی ) کے 27 امیدوارقسمت آزمارہے ہیں۔ اس مرحلہ میں 71 سیٹوں میں سے 25 پر آر جے ڈی ، 23 جے ڈی یو ، 13 پر بی جے پی ، آٹھ پر کانگریس اور ایک ۔ ایک سیٹ پر ہم اور سی پی آئی ایم ایل کا قبضہ ہے ۔

غورطلب ہے کہ اس بار بہار اسمبلی انتخاب میں جے ڈی یو اور وزیراعلیٰ نتیش کمار کی مخالفت میں کمر کس چکی ایل جے پی کے پہلے مرحلہ کے 42 امیدواروں میں 35 جے ڈی یو کے خلاف ہیں ۔ وہیںاس نے چھ امیدوار ہم اور ایک وی آئی کے خلاف اتارا ہے ۔ دلچسپ ہے کہ مودی سے بیر نہیں ، نتیش تیری خیر نہیں کا راگ الاپنے والے ایل جے پی کے قومی صدر چراغ پاسوان نے اس نعرے پر قائم رہتے ہوئے اس مرحلہ میں بی جے پی کے خلاف ایک بھی امیدوار کو کھڑا نہیں کیا ہے ۔

بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلہ کے لیے تشہیری مہم آج شام چھ بجے ختم ہوگئی۔ پہلے مرحلہ میں سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی، وزیر تعلیم کرشن نند ن پرساد ورما، وزیر زراعت پریم کمار، دیہی ورکس محکمہ کے وزیر شیلیش کمار ، سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر وجے کمار سنہا ، کانکنی کے وزیر برج کشور بند اور ٹرانسپورٹ کے وزیر سنتوش کمار نرالہ ، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری کی عزت داﺅ پر لگی ہے ۔ اس مرحلہ میں 28 اکتوبر کو کل 71 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔

ان 71 اسمبلی حلقوں میں پہلے مرحلہ کی ووٹنگ میں بدھ کو 31380 پولنگ مراکز پر دو کروڑ 14 لاکھ 84 ہزار 787 ووٹر اپنے حق رائے دیہی کا استعمال کر کے 114 خواتین اور 952 مرد امیدوارسمیت کل 1066 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم ) میں بند کردیںگے ۔

ووٹروںمیں 11276396 مرد ، 10129101 خاتون اور 599 تھرڈ جینڈر شامل ہیں۔

پہلے مرحلہ کے انتخاب میں سب سے زیادہ 230 امیدوار گیا نگر اسمبلی حلقہ سے انتخابی میدان میں ہیں وہیں کٹوریا ( محفوظ ) سیٹ پر سب سے کم 162 امیدوار اپنی قسمت آزمارہے ہیں۔

campaigning for first phase bihar assembly election ends today
پہلے مرحلے کی 71 سیٹوں کے لیے انتخابی مہم کا مقررہ وقت ختم

کورونا مدت میں ملک کا پہلا بڑا انتخاب بہار میں ہورہاہے ۔ انفیکشن کی روک تھام کیلئے انتخابی کمیشن نے ریلی ، روڈ شو اور عوامی رابطہ پر سخت رہنما اصول جاری کئے ہیں۔ اسے دھیان میں رکھتے ہوئے پہلے مرحلہ کے انتخابی تشہیر میں زیادہ ریلیاں آن لائن توسط سے کی گئیں۔ حالانکہ کمیشن کی ہدایت کو مد نظر رکھتے ہوئے کئی اجلاس عوام کے مابین جاکر بھی ہوئے جن میں سے کئی میں رہنما اصول پر عمل نہیں ہو پایا ۔ اس کے بعد کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو سخت ہدایتیںدیں۔

اس دوران اجلاس اور روڈ شو ہوتے رہے اور کورونا وائرس بھی اپنا کام کرتا رہا ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے کئی اسٹار کمپینر انفیکشن کا شکار ہوگئے اور وہ سبھی زیر علاج ہیں۔ ان میں نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار مودی ، بی جے پی رکن پارلیمنٹ راجیو پڑتاپ روڑی ، پارٹی کے قومی ترجمان سید شاہنواز حسین ، وزیر صحت منگل پانڈے اور بی جے پی بہار انتخابی انچارج اور مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ دویندر فڑنویس کے نام اہم طور پر شامل ہیں۔

پہلے مرحلہ میں ریاست کی جن 71 اسمبلی حلقوں میں انتخاب ہونا ہے ان میں کہلگاﺅں ، سلطان گنج ، امر پور ، دھوریا ( محفوظ ) ، بانکا ، کٹوریا ( محفوط ) ، بیلہر ، تارا پور ، مونگیر ، جمال پور ، سورج گڑھا ، بکرم ، سندیش ، بر ہرا ، آرہ ، اگیاﺅں( محفوظ ) ، تراری ، جگدیش پور ، شاہ پور ، برہم پور ، بکسر ، ڈمراﺅں ، راجپور (محفوظ) رام گڑھ ، موہنیاں ( محفوظ ) ، بھبھوا ، چین پور ، چیناری( محفوظ ) ، سہسرام ، کر گہر ، دینارا ، نوکھا ، ڈہری ، کاراکاٹ ، ارول ، کرتھا ، جہان آباد ، گھوسی ، مخدوم پور ( محفوظ ) گوہ ، اوبرا ، نبی نگر ، کٹنبا ( محفوظ ) اورنگ آباد ، رفیع گنج ، گروا ، شیر گھاٹی ، امام گنج ( محفوظ ) ، بارہ چٹی ( محفوظ ) ، بودھ گیا ، گیا شہر ، ٹیکاری ، بیلا گنج ،اتری ، وزیر گنج ، رجولی ( محفوظ ) ، ہسوا، نوادہ ، گوند پور ، وارسلی گنج ، سکندرا ، ( محفوظ )، جموئی ، جھا جھا ، اور چکائی شامل ہیں۔

پہلے مرحلہ کے انتخاب کیلئے ریاست میں وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ وزیر دفاع اور بی جے پی کے قدآور لیڈر راج ناتھ سنگھ ، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، جے ڈی یو کے قومی صدر اور وزیراعلیٰ نتیش کمار ، اور نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار مودی نے قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) امیدواروں کے حق میں انتخابی تشہیر کی ۔ وہیں راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) ، کانگریس اور بایاں محاذ کے مہا گٹھ بندھن کے امیدواروں کے حق میں تشہیر کا ذمہ اہم طور سے کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی ، اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو اور سی پی آئی ۔ ایم ایل کے قومی جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹہ چاریہ کے ہی کندھوں پرتھا۔

اسمبلی کے پہلے مرحلہ کے انتخاب میں این ڈی اے کی حلیف جے ڈی یو کے 35 ، بی جے پی کے 29 ، ہندوستانی عوام مورچہ ( ہم ) کے چھ اور ویکاس شیل انسان پارٹی ( وی آئی پی ) کے ایک امیدوار ، مہاگٹھ بندھن کی حلیف آرجے ڈی کے 42 ، کانگریس کے 21 ، سی پی آئی ایم ایل کے آٹھ امیدوار میدان میں ہیں۔ اس طرح سابق وزیر اپندر کشواہا کی راشٹریہ لوک سمتا پارٹی ( آر ایل ایس پی ) کے 43 ، لوک جن شکتی پارٹی ( ایل جے پی ) کے 42 اور بہوجن سماج پارٹی ( بی ایس پی ) کے 27 امیدوارقسمت آزمارہے ہیں۔ اس مرحلہ میں 71 سیٹوں میں سے 25 پر آر جے ڈی ، 23 جے ڈی یو ، 13 پر بی جے پی ، آٹھ پر کانگریس اور ایک ۔ ایک سیٹ پر ہم اور سی پی آئی ایم ایل کا قبضہ ہے ۔

غورطلب ہے کہ اس بار بہار اسمبلی انتخاب میں جے ڈی یو اور وزیراعلیٰ نتیش کمار کی مخالفت میں کمر کس چکی ایل جے پی کے پہلے مرحلہ کے 42 امیدواروں میں 35 جے ڈی یو کے خلاف ہیں ۔ وہیںاس نے چھ امیدوار ہم اور ایک وی آئی کے خلاف اتارا ہے ۔ دلچسپ ہے کہ مودی سے بیر نہیں ، نتیش تیری خیر نہیں کا راگ الاپنے والے ایل جے پی کے قومی صدر چراغ پاسوان نے اس نعرے پر قائم رہتے ہوئے اس مرحلہ میں بی جے پی کے خلاف ایک بھی امیدوار کو کھڑا نہیں کیا ہے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.