پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات میں تقریباً تمام جماعتوں میں اقربا پروری عروج پر ہے۔ اسمبلی انتخابات 2020 میں خسر، داماد سے لے کر شوہر - بیوی تک کی جوڑی قسمت آزما رہے ہیں۔ اس انتخاب میں، ایسے تین جوڑی ہیں جو مختلف حلقوں سے اپنا دعوی ٹھوک رہے ہیں۔
بہار کے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی کو این ڈے اے اتحاد سے 7 نشستیں ملی ہیں۔ جے ڈی یو نے اپنے کوٹے سے سات نشستیں ہندوستان عوام مورچہ کو دی ہیں، ان میں سے 6 نشستوں پر انتخابات پہلے مرحلے میں ہی ہونے ہیں۔ جیتن رام مانجھی امام گنج اسمبلی سے انتخاب لڑ رہے ہیں، ان کے داماد دیویندر مانجھی جہان آباد ضلع کی مخدوم پور سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ یہی نہیں ان کی سمدھن جیوتی دیوی بھی بارہ چٹی سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔
سسر۔داماد یہاں سے بھی لڑ رہے ہیں
اسی طرح مدھے پورہ ضلع میں نتیش حکومت میں وزیر رہے نریندر نارائن یادو الکھ نگر سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ پارٹی نے مدھے پورہ سے ان کے داماد نکھل منڈل کو بھی امیدوار بنایا ہے۔ جے ڈی یو کے ریاستی ترجمان نکھل پہلی بار انتخابی میدان میں ہیں۔
یہاں ان جوڑوں میں سب سے خاص لالو یادو کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ کا نام ہے۔ ان کی سابق بیوی ایشوریہ رائے ان کے خلاف خم ٹھونکنے کی تیاری کر رہی ہیں اگرچہ دونوں مختلف پارٹی سے حصہ لے رہے ہیں۔ ان کے خسر چندریکا رائے جے ڈی یو کے ٹکٹ پر اپنی پرانی سیٹ پرسا سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ تو وہیں ان کے داماد تیج پرتاپ یادو سمستی پور کے حسن پور سے آر جے ڈی سے انتخاب لڑنے کی تیاری میں ہیں۔
شوہر اور بیوی کی جوڑی
بہار اسمبلی انتخابات میں جے ڈی یو کے ٹکٹ پر شوہر اور بیوی کی جوڑی بھی انتخابی میدان میں ہے۔ نوادہ سیٹ سے جہاں موجودہ ایم ایل اے کوشل یادو ایک بار پھر اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ وہیں ان کی اہلیہ پورنیما دیوی گووند پور سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ پورنیما نے کانگریس کے ٹکٹ پر 2015 کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔