اس بار کے انتخاب میں ایل جے پی نے ” مودی سے بیر نہیں ، نتیش تیری خیر نہیں ‘ کے نعرے کے ساتھ بہار میں قومی جمہور ی اتحاد ( این ڈی اے ) سے الگ ہوکر 135 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے ۔ ان امیدواروں نے جے ڈی یو کی سنہ 2015 کے اسمبلی انتخاب میں جیتی ہوئی 71 میں سے 17 سیٹوں پر اس بار اتنے ووٹ کاٹ لیے کہ جے ڈی یو کے امیدوار اپنے نزدیکی حریف سے شکست کھا گیے ۔ ایل جے پی کی وجہ سے جے ڈی یو نے جن 17 سیٹوں پر نقصان اٹھا یا ان میں باج پٹی، بڑہریا ، دھوریا ، دینارا، ایکما، اسلام پور ، جمال پور، کر گہر، لوکہا ، مہاراج گنج، مہنار، میروا ، ناتھ نگر، شیخ پورا ، شیر گھاٹی اور سنگھیشور شامل ہیں۔
راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) امیدوار مکیش کمار یاد ونے جے ڈی یو کی رنجو گیتا کو سخت مقابلے میں 2704ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر باجپٹی سیٹ جے ڈی یو سے چھین لی ہے ۔ یہاں سے آرجے ڈی امیدوار کو 70983جبکہ مسز گیتا کو 68658 ووٹ حاصل ہوئے ہیں لیکن ایل جے پی کے محمد انتخاب عالم نے 6158 ووٹ لاکر جے ڈی یو کو راست نقصان پہنچایا ہے۔ اگر یہاں سے ایل جے پی کوئی امیدوار کھڑا نہیں کرتی تو مسز گیتا اس سیٹ پر اپنا قبضہ برقرار رکھتیں۔ سنہ 2015 اسمبلی انتخاب میں جے ڈی یو امیدوار مسز گیتا نے اپنے نزدیکی حریف کو 16946 ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔
مزید پڑھیں: مرکز میں ساتھ ساتھ اور ریاست میں علیحدگی، یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے؟
ٹھیک ایسی ہی صورتحال بڑہریامیں بھی دیکھی گئی۔ ایل جے پی کی بیر کی وجہ سے ہی جے ڈی یوکی جیتی ہوئی اس سیٹ پر بچہ پانڈے نے قبضہ کر لیا ۔ مسٹر پانڈے نے 71793 ووٹ حاصل کر کے جے ڈی یو کے شیام بہادر سنگھ کو 3559 ووٹوں سے ہرادیا۔ مسٹر سنگھ جتنے ووٹ سے ہارے ہیں اس سے کہیں زیادہ 5065 ووٹ ایل جے پی کے بہادر پور سنگھ کو ملے ہیں۔ اگر ایل جے پی نے یہاں سے امیدوار کھڑے نہیں کئے ہوتے تو جے ڈی یو کی جیت یقینی تھی ۔ سال 2015 اسمبلی انتخاب میں جے ڈی یو کے شیام بہادر سنگھ نے آرجے ڈی کے رام اوتار پاسوان کو 14583 ووٹوں کے فرق سے شکست دیا تھا۔
دھوریا اسمبلی سیٹ پر جے ڈی یو کے منتیش کمارآرجے ڈی کے بھودیو چودھری سے جتنے ووٹوں 2687 کے فرق سے ہارے کہیں اس سے زیادہ 4081 ایل جے پی امیدوار دیپک کمار پاسوان کو ملے ہیںَ جے ڈی یو امیدوار 75959 ووٹ ہی حاصل کر پائے جبکہ آرجے ڈی امیدوار کو 78647 ووٹ ملے ہیں۔ ایل جے پی کی جانے ۔ انجانے مدد کرنے سے آرجے ڈی نے یہ سیٹ جے ڈی یو سے چھین لی ہے ۔ گذشتہ انتخاب میں جے ڈی یو کے منیش کمار نے ایل جے پی کے اپنے نزدیکی حریف یوسف صلاح الدین کو 24154 ووٹوں سے شکست دی تھی ۔
ایکما میں بھی آرجے ڈی کے شری کانت دوبے نے جے ڈی یو کے رخصت پذیر رکن اسمبلی سیتا دیوی کو 13927 ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے ۔ آرجے ڈی امیدوار کو 53294 ، جبکہ جے ڈی یو امیدوار کو 39711 ووٹ ملے وہیں ایل جے پی کے کامیشور کمار سنگھ نے 29750 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ۔ سال 2015 میں جے ڈی یو کے منورنجن سنگھ نے بی جے پی کے گوپال جی ٹھاکر کو 13927 ووٹوں سے شکست دی تھی ۔
دینارا میں تو ایل جے پی نے ایسے الٹ پھیر کیا کہ نتیش حکومت میں سائنس و ٹکنالوجی کے وزیر جے کمار سنگھ اس بار 27009 ووٹ لاکر تیسرے مقام پر رہے ۔ جبکہ اصل مقابلہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) چھوڑ کر ایل جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہے قد آور لیڈر راجندر پرساد سنگھ اور آرجے ڈی کے وجے کمار منڈل کے مابین ہوا۔ مسٹر منڈ ل نے 58921 ووٹ حاصل کر کے سخت مقابلے میں مسٹر راجندر سنگھ کو 8228 ووٹوںکے فرق سے ہرادیا ۔ سال 2015 کے انتخاب میں جے ڈی یو کے جے کمار سنگھ نے 2691 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی ۔ انہوں نے اس سیٹ پر ایل جے پی کے دھننجے کمار عرف مرنال پاسوان کو ہرایا تھا۔
اسی طرح جمال پور اسمبلی حلقہ میں بھی ایل جے پی کے درگیش کمار سنگھ نے 14502 ووٹ حاصل کر کے نتیش حکومت کے ایک اور دیہی ترقیات کے وزیر اور جے ڈی یو امیدوار سیلیش کمار کو کانگریس کے اجے کمار سنگھ کے ہاتھوں 4432 ووٹوںکے فرق سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا ۔ کانگریس امیدوار کو جہاں 56593 ووٹ ملے وہیں جے ڈی یو امیدوار کو 52125 ووٹوں پر اکتفا کرنا پڑا۔ سال 2015 کے انتخاب میں جے ڈی یو کے سلیش سنگھ نے بی جے پی کے اپنے نزدیکی حریف جتندر سوامی کو 15476 ووٹوں سے ہرایا تھا۔
اسلام پور اسمبلی حلقہ میں بھی ایل جے پی نے جے ڈی یو کا کھیل بگاڑنے مں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے ۔ یہاں سے آرجے ڈی کے راکیش کمار روشن نے 67819 ووٹ لاکر جے ڈی یو کے چندر سین پرساد کو 3698 ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے ۔ جے ڈی یو امیدوار 64052 ووٹ لیکر بھی جتنے ووٹ کے فرق سے ہارے اس سے دوگنا سے بھی زیادہ 8570 ووٹ ایل جے پی کے نریش پرساد سنگھ نے حاصل کیا ہے ۔ گذشتہ اسمبلی انتخاب میں جے ڈی یو کے چنددر سین پرساد نے اپنے نزدیکی حریف کو 22602 ووٹوں سے ہرایا تھا۔
کر گہر میں جے ڈی یو کے بشسٹھ سنگھ نے کانگریس امیدوار سنتوش کمار مشرا سے 4083 ووٹو کے فرق سے شکست کی اہم وجہ ایل جے پی کے راکیش کمار سنگھ کا 16907 ووٹ حاصل کرنا بھی ماناجارہاہے ۔ اس سیٹ پر جے ڈی یو امیدوار کی 55351 جبکہ کانگریس کے مسٹر مشرا نے 59017 ووٹ حاصل کئے ہیں۔ سال 2015 کے انتخاب میں جے ڈی یو کے بشسٹھ سنگھ 12907 ووٹوں سے کامیاب ہوئے تھے ۔ کھگڑیا اسمبلی حلقہ میں دبنگ رنویر یادو کی اہلیہ اور جے ڈی یو کی امیدوار پونم دیوی کو کانگریس کے چھتر پتی یادو نے سخت مقابلے مں 3000 ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے ۔ جے ڈی یو امیدوار نے 43715 جبکہ کانگریس امیدوار نے 46376 ووٹ حاصل کئے ۔ لیکن ایل جے پی کی رینو کماری نے 20563 ووٹ لاکر جے ڈی یو کو نقصان پہنچا دیا۔ گذشتہ اسمبلی انتخا ب میں پونم دیوی یادو نے ہندوستانی عوام مورچہ ( ہم ) کے رویندر رائے کو 25565 ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔
لوکہا میں ایل جے پی کی بیر جے ڈی یو کو زیادہ ہی مہنگی پڑ گئی اور نتیش حکومت کے ایک اور وزیر لکشمیشور رائے کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس سیٹ پر آرجے ڈی کے بھرت بھوشن منڈل نے 77759 ووٹ لاکر 68288 ووٹ حاصل کرنے والے مسٹر رائے کو 10077 ووٹوں سے ہرادیا۔ وہیں ایل جے پی کے پرمود کمار پریہ درشی کو 30393 ووٹ ملے ، جو مسٹر رائے کی شکست سے تین گنا زیادہ ہے ۔ سنہ 2015 کے انتخاب میں جے ڈی یو کے لکشمیشور رائے اپنے نزدیکی حریف بی جے پی کی منجو ہزاری کو 23833 ووٹوں سے شکست دی تھی۔
اسی طرح مہاراج گنج میں کانگریس کے وجے شنکر دوبے نے 48349 ووٹ لاکر جے ڈی یو کے ہیم نارائن ساہ کو 1976 ووٹوں کے فرق سے ہرادیا ۔ وہیں ایل جے پی کے دیو رنجن سنگھ کو 18190 ووٹ ملے ہیں۔ اگر ایل جے پی نے مخالفت میں یہاں سے امیدوار نہیں اتارا ہوتا تو اس بار بھی مسٹر ساہ کی جیت یقینی تھی ۔ گذشتہ اسمبلی انتخاب میں جے ڈی یو کے ہیم نارائن ساہ نے بی جے پی کے سرویش کمار کو 20292 ووٹوں کے فر ق سے شکست دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: 'ووٹ کٹوا' کے الزام پر چراغ کا جواب، 'میں مودی کا ہنومان'
مہنار اسمبلی حلقہ میں بھی آر جے ڈی کی بینا سنگھ نے جے ڈی یو کے امیش سنگھ کشواہا کو 7947 ووٹوں سے شکست دیا ہے ۔ آرجے ڈی امیدوار کو 61361 جبکہ جے ڈی یو امیدوار کو 53580 ووٹ حاصل ہوئے وہیں ایل جے پی کے رویندر کمار سنگھ نے 31256 ووٹ اپنے نام کیا اور یہی جے ڈی کیلئے خطرناک ثابت ہوگیا ۔ سال 2015 کے انتخاب میں جے ڈی یو کے امیش سنگھ کشواہا نے ہم کے راجیش کمار عرف روہت کمار کو 26455ووٹوں سے شکست دی تھی ۔ مورا سیٹ پر جے ڈی یو کے ودیا ساگر سنگھ نشاد 48883 ووٹ لاکر آرجے ڈی کے رن وجے ساہو سے 10671 ووٹوںسے ہار گئے ۔ آرجے ڈی امیدوار کو 59554 جبکہ ایل جے پی کے ابھے کمار سنگھ کو 23884 ووٹ ملے ہیں۔
گذشتہ انتخاب میں جے ڈی یو کے ودیا ساگر سنگھ نشاد نے بی جے پی کے مرنال شیکھر کو 18816 ووٹوں سے ہراکر جیت حاصل کی تھی ۔
ناتھ نگر میں جے ڈی یو کے رخصت پذیر رکن اسمبلی لکشمی کانت منڈل کو آڑجے ڈی کے علی اشرف صدیقی نے 7756 ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے ۔ جے ڈی یو امیدوار کو 71076 جبکہ آر جے ڈی امیدوار کو 78832 ووٹ ملے ہیں۔ وہیں ایل جے پی کے امرناتھ پرساد عرف امر سنگھ کشواہا کو 14715 ووٹ ملے۔ سنہ 2015 کے انتخاب میں جے ڈی یو کے اجے کمار منڈل 7825 ووٹوں سے کامیاب ہوئے تھے ۔ شیخ پورا میں بھی ایل جے پی کے امام غزالی کو 14552 ووٹ ملنے سے جے ڈی یو کے رندھیر کمار سونی آرجے ڈی کے وجے کمار سے 6116 ووٹ سے ہار گئے ۔ جے ڈی یو کے مسٹر سونی کو جہاں 50249 ووٹوں پر اکتفا کرنا پڑا وہیں آر جے ڈی کے مسٹر کمار کو 56365 ووٹ ملے ہیں۔ گذشتہ انتخاب میں جے ڈی یو کے مسٹر سونی نے بی جے پی کے راجیشور راج کو 13101 ووٹوں سے شکست دی تھی۔
سنگھیشور اسمبلی حلقہ میں نتیش حکومت کے ایک اور وزیر رمیش رشی دیو کی ہات میںبھی ایل جے پی کے امت کمار بھارتی کو حاصل 5607 وٹوں نے اہم کردار نبھایا ۔ جے ڈی یو کے مسٹر رشی دیو 80608 ووٹ حاصل کر کے آرجے ڈی کے چندر ہاس چوپال سے 5573ووٹ سے شکست کھاگئے ۔ سال 2015 کے انتخاب میں جے ڈی یو کے مسٹر رشی دیو نے راشٹریہ لوک سمتا پارٹی ( آر ایل ایس پی ) کے چندر بھوشن ورما پر 50200 ووٹوں کے فرق سے جیت حاصل کی تھی ۔ ایل جے پی کے مکیش کمار یادو کو 24107 ووٹ ملنے کی وجہ سے جے ڈی یو کو شیر گھاٹی سیٹ آرجے ڈی کے ہاتھوں گنوانی پڑی۔ جے ڈی یو کے نود پرساد یادو کو 45114 جبکہ آرجے ڈی کی منجو اگروال کو 61804 ووٹ ملے ہیں۔ گذشتہ انتخاب میں جے ڈی یو کے مسٹر یادو نے آر ایل ایس پی کے اشو ک کمار ورما کو 4834 ووٹوںسے ہرایا تھا۔