ETV Bharat / city

'بہار کے مسلمان نہ جے ڈی یو سے مطمئن نہ آرجے ڈی سے' - بہار کے مسلمان

انڈین مسلم اویرنس موومنٹ کی ایک میٹنگ میں طویل صلاح مشورہ کے بعد یہ اخذ کیا گیا کہ بہار کے مسلمان نہ تو وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے متحدہ جنتا دل اور قومی جمہوری اتحاد سے مطمئن ہیں اور نہ ہی وہ راشٹریہ جنتا دل سے اتفاق رکھتے ہیں۔ انہیں باہر سے آئی ہوئی مسلم پارٹیوں کی بہار میں انتخابی مداخلت سے اختلاف ہے۔ ایسے میں وہ کسی متبادل قیادت یا تیسرے محاذ کی تلاش میں ہیں۔

'Bihar Muslims not satisfied with JDU or RJD'
'بہار کے مسلمان نہ جے ڈی یو سے مطمئن نہ آرجے ڈی سے'
author img

By

Published : Sep 15, 2020, 6:27 PM IST

کل رات انڈین مسلم اویرنس موومنٹ (امام) کی ایک میٹنگ کی ویڈیو کے ذریعہ صدارت کرتے ہوئے سرکردہ صحافی اور دانشور اشہر ہاشمی نے جو اس موومنٹ کے بانی و قومی صدر ہیں کہا کہ بہار کے اسمبلی انتخابات میں حالات چاہے جتنے مایوس کن ہوں مسلم ووٹوں کو ضائع ہونے سے بچانا ہے۔ ان کا رخ کسی ایک غیر بی جے پی سیاسی پارٹی یا اتحادکی طرف موڑنا ہے تاکہ مسلمانوں کا ایک بھی ووٹ ردی کی ٹوکری میں نہ جائے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم ووٹ کو ہر حال میں جیت یا ہار کا حصہ بنانا ہے۔ یہ اسی وقت ممکن ہے جب یہ ووٹ مقابلے میں غیر نمایاں کسی پارٹی یا امیدواروں کے کھاتے میں نہ بٹے۔
میٹنگ کے دیگر شرکا میں جہانگیر عادل علیگ(حیدرآباد)،یونس موہانی (لکھنؤ)،پروفیسر نایب علی(بہار شریف،نالندہ)، سہراب خاں (شیر گھاٹی، گیا)، شکیل الرحمن(پٹنہ) حافظ محمد حسین رضا شیرانی(ناگور، راجستھان)، محمد شمشاد (رانچی، جھارکھنڈ)، سہیل احمد خاں (پرولیا، مغربی بنگال)نے شرکت کی۔
کانفرنسنگ کے ذریعہ اس میٹنگ میں بہار کی سیاسی صورت حال کا اس حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا گیا تاکہ مسلم ووٹ کو زیادہ سے زیادہ با معنی بنایا جا سکے۔ شرکا نے ریاست کی سیاسی صورت حال کے بنیادی حقائق پر روشنی ڈالی اور تیسے محاذ کے امکانات کا اس زاویے سے جائزہ لیا گیا کہ بہار کے مسلمانوں کے 19.5فیصد ووٹ پوری طرح کسی غیر بی جے پی محاذ کو جائیں تو وہاں کی سیاسی صورت حال میں مثبت تبدیلی آ سکتی ہے۔

کل رات انڈین مسلم اویرنس موومنٹ (امام) کی ایک میٹنگ کی ویڈیو کے ذریعہ صدارت کرتے ہوئے سرکردہ صحافی اور دانشور اشہر ہاشمی نے جو اس موومنٹ کے بانی و قومی صدر ہیں کہا کہ بہار کے اسمبلی انتخابات میں حالات چاہے جتنے مایوس کن ہوں مسلم ووٹوں کو ضائع ہونے سے بچانا ہے۔ ان کا رخ کسی ایک غیر بی جے پی سیاسی پارٹی یا اتحادکی طرف موڑنا ہے تاکہ مسلمانوں کا ایک بھی ووٹ ردی کی ٹوکری میں نہ جائے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم ووٹ کو ہر حال میں جیت یا ہار کا حصہ بنانا ہے۔ یہ اسی وقت ممکن ہے جب یہ ووٹ مقابلے میں غیر نمایاں کسی پارٹی یا امیدواروں کے کھاتے میں نہ بٹے۔
میٹنگ کے دیگر شرکا میں جہانگیر عادل علیگ(حیدرآباد)،یونس موہانی (لکھنؤ)،پروفیسر نایب علی(بہار شریف،نالندہ)، سہراب خاں (شیر گھاٹی، گیا)، شکیل الرحمن(پٹنہ) حافظ محمد حسین رضا شیرانی(ناگور، راجستھان)، محمد شمشاد (رانچی، جھارکھنڈ)، سہیل احمد خاں (پرولیا، مغربی بنگال)نے شرکت کی۔
کانفرنسنگ کے ذریعہ اس میٹنگ میں بہار کی سیاسی صورت حال کا اس حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا گیا تاکہ مسلم ووٹ کو زیادہ سے زیادہ با معنی بنایا جا سکے۔ شرکا نے ریاست کی سیاسی صورت حال کے بنیادی حقائق پر روشنی ڈالی اور تیسے محاذ کے امکانات کا اس زاویے سے جائزہ لیا گیا کہ بہار کے مسلمانوں کے 19.5فیصد ووٹ پوری طرح کسی غیر بی جے پی محاذ کو جائیں تو وہاں کی سیاسی صورت حال میں مثبت تبدیلی آ سکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.