ETV Bharat / city

Reactions On Kamal Khan Death: معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار - لکھنؤ این ڈی ٹی وی کے بیورو چیف کمال خان کا انتقال

کمال خان لکھنو میں این ڈی ٹی وی کے بیورو چیف تھے Kamal Khan Bureau Chief of NDTV in Lucknow اور تقریباً تین دہائیوں سے صحافتی خدمات انجام دے رہے تھے۔ کمال خان اپنے منفرد لب و لہجہ کے لیے ملک بھر میں جانے جاتے تھے۔ صحافت کے طلبا کو کمال خان کی طرح رپورٹ کرنے کی ترغیب دی جاتی تھی۔

معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار
معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار
author img

By

Published : Jan 14, 2022, 9:03 PM IST

معروف ہندی نیوز چینل این ڈی ٹی وی Hindi News Channel NDTV کے معروف صحافی کمال خان کے انتقال Veteran Journalist Kamal Khan Dies سے جہاں ایک طرف قومی سطح پر غم کا ماحول ہے، وہیں اس خبر سے بہار کا سیاسی، ادبی و تنظیمی حلقہ سوگوار ہے اور کمال خان کے انتقال کو بھارت کی صحافت کے لیے عظیم خسارہ بتایا جا رہا ہے۔

کمال خان لکھنو میں این ڈی ٹی وی کے بیورو چیف تھے اور تقریباً تین دہائیوں سے صحافتی خدمات انجام دے رہے تھے۔ کمال خان اپنے منفرد لب و لہجہ کے لیے ملک بھر میں جانے جاتے تھے۔ صحافت کے طالب علموں کو کمال خان کی طرح رپورٹ کرنے کی ترغیب دی جاتی تھی۔

معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار
معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار

کمال خان کے انتقال پر امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ ایک بے باک، صاف گو اور ایماندار صحافی تھے، ان کا جانا یقیناً قومی صحافت کے لیے بڑا نقصان ہے۔ آج کی ڈرامائی صحافت کے دور میں بھی وہ اپنی سنجیدہ اور صاف ستھری صحافت کے ذریعہ امتیازی حیثیت رکھتے تھے اور ملک کے چنندہ صحافیوں میں شمار ہوتے تھے، ایسے نازک دور میں جب صحافیوں پر منفی تبصرے ہی زیادہ ہوتے ہیں ایسے دور میں بھی قارئین اور سامعین کے دلوں میں اپنی غیر جانبدارانہ صحافت سے کمال خان جگہ بنانے میں کامیاب تھے۔'

معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار
معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار

سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ کمال خان ایک بہترین اور منجھے ہوئے صحافی تھے۔ آج کی چیخ وپکار والی صحافت کے دور میں بغیر سنسنی پھیلائے مسائل کو صاف ستھرے انداز میں پیش کرنے کا سلیقہ کمال خان کے اندر موجود تھا۔ اسی وجہ سے انہیں صحافتی دنیا میں رام ناتھ گوئنکا ایوارڈ اور گنیش شنکر ودیارتھی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار
معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار

کالج آف کامرس میں صدر شعبہ اردو کے پروفیسر صفدر امام قادری نے کمال خان کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ان کی رپورٹنگ دیر تک یاد کی جائے گی، ان کی صحافت میں زبان کی سلاست اور روانی خوب تھی، وہ جس رپورٹ کو منظر عام پر لاتے اسے قومی سطح پر دیکھا اور سنا جاتا، ان کے ذریعہ کی گئی رپورٹنگ بطور مثال پیش کی جاتی رہیں گی۔

مزید پڑھیں: Senior Journalist Kamal Khan Dies: 'کمال خان کا انتقال، صحافت کا ناقابل تلافی نقصان'

معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار
معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار

رکن اسمبلی اخترالایمان نے اس تعلق سے کہاکہ کمال خان نو عمر صحافیوں کے لیے ایک آئیڈیل بن چکے تھے، ان کی رپورٹس تحقیقات پر مبنی ہوتی تھیں، وہ آج کی صحافیوں کی طرح کمرے میں بیٹھ کر صحافت نہیں کرتے بلکہ گاؤں گاؤں قریہ قریہ گھومتے اور لوگوں کے مسائل سے حکومت کو روبرو کراتے۔ یقیناً کمال خان کے جانے سے صحافت نے ایک نایاب صحافی کھو دیا۔

معروف ہندی نیوز چینل این ڈی ٹی وی Hindi News Channel NDTV کے معروف صحافی کمال خان کے انتقال Veteran Journalist Kamal Khan Dies سے جہاں ایک طرف قومی سطح پر غم کا ماحول ہے، وہیں اس خبر سے بہار کا سیاسی، ادبی و تنظیمی حلقہ سوگوار ہے اور کمال خان کے انتقال کو بھارت کی صحافت کے لیے عظیم خسارہ بتایا جا رہا ہے۔

کمال خان لکھنو میں این ڈی ٹی وی کے بیورو چیف تھے اور تقریباً تین دہائیوں سے صحافتی خدمات انجام دے رہے تھے۔ کمال خان اپنے منفرد لب و لہجہ کے لیے ملک بھر میں جانے جاتے تھے۔ صحافت کے طالب علموں کو کمال خان کی طرح رپورٹ کرنے کی ترغیب دی جاتی تھی۔

معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار
معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار

کمال خان کے انتقال پر امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ ایک بے باک، صاف گو اور ایماندار صحافی تھے، ان کا جانا یقیناً قومی صحافت کے لیے بڑا نقصان ہے۔ آج کی ڈرامائی صحافت کے دور میں بھی وہ اپنی سنجیدہ اور صاف ستھری صحافت کے ذریعہ امتیازی حیثیت رکھتے تھے اور ملک کے چنندہ صحافیوں میں شمار ہوتے تھے، ایسے نازک دور میں جب صحافیوں پر منفی تبصرے ہی زیادہ ہوتے ہیں ایسے دور میں بھی قارئین اور سامعین کے دلوں میں اپنی غیر جانبدارانہ صحافت سے کمال خان جگہ بنانے میں کامیاب تھے۔'

معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار
معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار

سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ کمال خان ایک بہترین اور منجھے ہوئے صحافی تھے۔ آج کی چیخ وپکار والی صحافت کے دور میں بغیر سنسنی پھیلائے مسائل کو صاف ستھرے انداز میں پیش کرنے کا سلیقہ کمال خان کے اندر موجود تھا۔ اسی وجہ سے انہیں صحافتی دنیا میں رام ناتھ گوئنکا ایوارڈ اور گنیش شنکر ودیارتھی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار
معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار

کالج آف کامرس میں صدر شعبہ اردو کے پروفیسر صفدر امام قادری نے کمال خان کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ان کی رپورٹنگ دیر تک یاد کی جائے گی، ان کی صحافت میں زبان کی سلاست اور روانی خوب تھی، وہ جس رپورٹ کو منظر عام پر لاتے اسے قومی سطح پر دیکھا اور سنا جاتا، ان کے ذریعہ کی گئی رپورٹنگ بطور مثال پیش کی جاتی رہیں گی۔

مزید پڑھیں: Senior Journalist Kamal Khan Dies: 'کمال خان کا انتقال، صحافت کا ناقابل تلافی نقصان'

معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار
معروف صحافی کمال خان کے انتقال پر بہار کا علمی حلقہ سوگوار

رکن اسمبلی اخترالایمان نے اس تعلق سے کہاکہ کمال خان نو عمر صحافیوں کے لیے ایک آئیڈیل بن چکے تھے، ان کی رپورٹس تحقیقات پر مبنی ہوتی تھیں، وہ آج کی صحافیوں کی طرح کمرے میں بیٹھ کر صحافت نہیں کرتے بلکہ گاؤں گاؤں قریہ قریہ گھومتے اور لوگوں کے مسائل سے حکومت کو روبرو کراتے۔ یقیناً کمال خان کے جانے سے صحافت نے ایک نایاب صحافی کھو دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.