اعداد و شمار کے مطابق پہلے مرحلے کی 71 سیٹوں کے لیے 1066 امیدواروں میں 35 مسلم امیدوار میدان میں تھے، جبکہ دوسرے مرحلے کی 94 سیٹوں کے لیے 1463 امیدواروں میں 94 مسلم امیدوار اسمبلی پہنچنے کے لیے زور آزمائش کر رہے تھے۔ اسی طرح تیسرے مرحلے کی 78 سیٹوں کے لیے 1204 امیدواروں میں سے 199 مسلم امیدوار میدان میں تھے۔
واضح رہےکہ پہلے مرحلے میں 17 پارٹیوں نے 35 مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا، جبکہ دوسرے مرحلے میں 38 سیاسی جماعتوں نے 94 مسلم امیدوار کو میدان میں اتارا تھا۔ اسی طرح تیسرے مرحلے میں 50 پارٹیوں نے 199 امیدوار میدان میں اتارے تھے۔
مزید پڑھیں: بہار اسمبلی انتخابات 2020 اور مسلمان
کل 328 مسلم امیدواروں میں سے 81 امیدواروں نے آزادانہ طور پر انتخابات میں حصہ لیا ہے۔
مزید پڑھیں: بہار اسمبلی انتخابات: 94 مسلم امیدواروں کی بھی قسمت داؤ پر
اعداد و شمار کے مطابق بی جے پی نے بہار کے انتخابات میں ایک بھی مسلم امیدواروں کو ٹکٹ نہیں دیا۔ جبکہ جے ڈی یو نے 10 مسلم امیدوار پر اعتماد کیا۔ کانگریس سے 18 امیدواروں میدان میں تھے اور آر جے ڈی نے صرف 17 مسلم امیدوار کو میدان میں اتارا۔
یہ بھی پڑھیں: بہار اسمبلی انتخابات: 199 مسلم امیدواروں میں سے کون پہنچے گا اسمبلی؟
ایک اندازے کے مطابق بہار کی کل 243 سیٹوں میں 81 سیٹوں پر مسلم رائے دہندگان کسی بھی پارٹی کی ہار جیت کے لیے اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔ جبکہ سیمانچل کی 24 سیٹوں میں مسلم ووٹرز ہی ہار جیت کا فیصلہ کرتے ہیں۔'
اب دیکھنا یہ ہے کہ 328 مسلم امیدواروں میں سے کتنے ایوان میں پہنچتے ہیں اور یہ رہنما اقلیتوں کے لیے کیا کچھ کرتے ہیں۔