بہار قانون ساز کونسل کا سرمائی اجلاس دوسرے روز بھی ہنگامہ خیز رہا۔ دارالحکومت پٹنہ میں کانگریس کے رہنماؤں پر ہوئے لاٹھی چارج کے خلاف قانون ساز کونسل کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے حزب اختلاف کے اراکین نے ایوان کے باہر اور اندر حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔
ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس کے رکن کونسل پریم چندر مشرا نے کام روکو تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز حکومت نے کانگریس کے پرامن احتجاج کے خلاف پولیس قوت کا بیجا استعمال کرتے ہوئے کانگریس کے رہنماؤں پر لاٹھی چارج کیا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں کانگریس کے ریاستی صدر مدن موہن جھا اور راجیہ سبھا رکن اکھلیش سنگھ سمیت ریاستی کانگریس کے انچارج کو بھی چوٹیں آئیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس والے کچھ لوگوں کو گرفتار کر لے گئے، جب ہم لوگوں نے کہا کہ ہمیں گورنر سے ملنا ہے تو ہمیں پولیس گاڑی میں بٹھا کر کوتوالی تھانے لے گئی اور وہاں دیر رات ہمارے خلاف کئی دفعات میں مقدمہ درج کر دیا گیا۔
کونسل کے کارگزار چیئرمین ہارون رشید نے جیسے ہی یہ اعلان کیا کہ ان کی تجویز رد کردی گئی ہے اتنا سنتے ہی آر جے ڈی اور کانگریس کے اراکین ویل میں آکر حکومت کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔ اسی درمیان نائب وزیر اعلی سشیل کمار مودی نے پریم چندر مشرا پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں چوٹ آئی ہے تو ایوان میں وہ اپنا جسم دکھائیں۔ اتنا سنتے ہی حزب مخالف کے اراکین چراغ پا ہوگئے ہنگامہ تیز ہوگیا۔
" لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی"، " سشیل مودی مردآباد" جیسے نعروں سے ایوان گونج اٹھا۔ہنگامے کے دوران بھی ایوان کی کاروائی جاری رہی۔