مودی حکومت کو اس مرتبہ سابقہ کے مقابلے زیادہ واضح اکثریت سے عوام نے ملک کی باگ ڈور سونپی تھی۔ ایک برس کی مدت پر مودی حکومت کا کام کیسا رہا اس بابت ای ٹی وی بھارت نے ارریہ کے موجودہ و سابق رکن پارلیمان دونوں سے بات چیت کی۔
سابق رکن پارلیمان سرفراز عالم نے کہا کہ ''گزشتہ پانچ برس مودی حکومت کے مایوس کن تھے مگر اس بار عوام نے اس حکومت کو ایک موقع اور دیا ہے، مگر یہ بھی کافی مایوس کن رہا۔ گزشتہ پانچ سالوں میں یہاں کے عوام سے جو وعدے ہوئے تھے۔ وہ بھی آج تک پورے نہیں ہوئے''۔
انہوں نے مزید کہا کہ ''بہار کو خصوصی پیکج دینے کے لیے مودی جی نے بولی لگائی تھی، کیا ہوا ان بولی کا، ہر سال دو کروڑ نوکریاں دینے کی بات ہوئی تھی، کہاں گئیں نوکریاں، علاوہ ازیں کسان خود کشی کرنے پر مجبور ہیں، بے روزگاری دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے، اس پر سے یہ بغیر کسی تیاری کے لاک ڈاؤن۔ اس خوبصورت بھارت کی تصویر کس طرح بنانا چاہتی ہے یہ حکومت، سمجھ سے پرے ہے۔ یہ ایک سال کی مدت پوری طرح سے ناکام ہے''۔
وہیں موجودہ رکن پارلیمان پردیپ کمار سنگھ نے کہا کہ ''مودی جی ہندوستان کو جس اونچائی پر لے گئے ہیں وہاں آج تک کوئی وزیراعظم نہیں لے گیا۔ آج ایک ہندوستان میں ایک قومی پرچم لہراتا ہے، مودی جی نے کشمیر کو آزاد کر اسے بھارت میں شامل کر لیا ہے۔ مودی جی کی قیادت میں آج ہندوستان پہلے سے زیادہ مضبوط ہوا ہے، ان کا نعرہ سب کا ساتھ سب کا وکاس مکمل طور پر پایہ تکمیل کو پہنچا ہے۔ انہوں نے اپنی دور اندیشی اور قائدانہ صلاحیت سے ملک کو نئی سمت دی ہے۔