ETV Bharat / city

سی اے اے کے خلاف پٹنہ میں بھوک ہڑتال - مقام انشن پر دیگر اہم لوگوں میں ڈاکٹر احمد عبد الحئی

بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں معروف سماجی شخصیت جیوتی بائی پھولے کی 189 ویں جینتی کے موقع پر 'ہم بھارت کے لوگوں پر شہریت ترمیمی قانون کا حملہ، سپریم کورٹ سے آئین بچانے کی اپیل' کے بینرتلے گاندھی میدان میں بھوک ہڑتال کی شروعات کی۔

Anshan against cab and nrc
علامتی تصویر
author img

By

Published : Jan 3, 2020, 9:48 PM IST

بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والوں میں سدھا ورگیز، کنچن بالا، کیرتی، اشوک کمار وکیل، ڈاکٹر انوپم پریہ درشی، منجو ڈنگ ڈنگ، بندو کماری، اسماء خان، ونود رنجن، کپیلیشور رام، منی لال، سرفراز، ریتا سنہا، راشد، کرشن مراری اور فرقان شامل تھے۔

بھوک ہڑتال کے مقام سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ آئین کے مطابق بھارت کی خودمختاری ہم بھارت کے لوگوں پر مشتمل ہے۔

جمہوریت میں خودمختاری عوام کو حاصل ہوتا ہے۔ ایوان صرف نمائندگی کرتا ہے۔
ریلیز کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے ذریعہ مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں اپنے اکثریت کا غلط استعمال کیا ہے اور عوام کی خودمختاری کے خلاف جاکر قانون بنایا ہے۔

اس لیے سپریم کورٹ سے ہماری اپیل ہے کہ آئین اور عوام کی خودمختاری کی حفاظت کرے۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کی بنیاد پر قومی آبادی رجسٹر بنانا خطرناک ہوگا۔ اس سے نہ صرف ملک و سماج ٹوٹے گا بلکہ کروڑوں دلت۔ پسماندہ کی شہریت کے حق سے محروم کردئے جائیں گے۔ نتیجہ یہ ہوگا کہ انہیں سرکار سے سہولت حاصل کرنے کا کوئی حق نہیں ہوگا، انکی جگہ ڈٹینشن کیمپ ہوگا۔

اس موقع پر ڈاکٹر احمد عبد الحئی، انوارالہدیٰ، روپیش، ڈاکٹر ایم اے ابراہیمی، پرتیما کماری، مالا داس ایڈووکیٹ، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری، شمس الدین ایڈووکیٹ، رضوان احمد، ضیاء القمر، ریاض عظیم آبادی، افضل حسین، ساوتری دیوی ایڈووکیٹ، انگد سنگھ، روپیش کمار، منی شانڈیال، سسٹر لیما روز، دگوجئے رائے، نفیسہ فاطمہ، ارشاد الحق، ستیدنر شرما ایڈووکیٹ، ویریش پرساد سنہا، منہر کرشن اتل، شیندر پرتاپ سنگھ ایڈووکیٹ، ہدیٰ شہزاد، طہور انور، آفاق احمد،وغیرہ بھی موجود رہے۔

بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والوں میں سدھا ورگیز، کنچن بالا، کیرتی، اشوک کمار وکیل، ڈاکٹر انوپم پریہ درشی، منجو ڈنگ ڈنگ، بندو کماری، اسماء خان، ونود رنجن، کپیلیشور رام، منی لال، سرفراز، ریتا سنہا، راشد، کرشن مراری اور فرقان شامل تھے۔

بھوک ہڑتال کے مقام سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ آئین کے مطابق بھارت کی خودمختاری ہم بھارت کے لوگوں پر مشتمل ہے۔

جمہوریت میں خودمختاری عوام کو حاصل ہوتا ہے۔ ایوان صرف نمائندگی کرتا ہے۔
ریلیز کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے ذریعہ مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں اپنے اکثریت کا غلط استعمال کیا ہے اور عوام کی خودمختاری کے خلاف جاکر قانون بنایا ہے۔

اس لیے سپریم کورٹ سے ہماری اپیل ہے کہ آئین اور عوام کی خودمختاری کی حفاظت کرے۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کی بنیاد پر قومی آبادی رجسٹر بنانا خطرناک ہوگا۔ اس سے نہ صرف ملک و سماج ٹوٹے گا بلکہ کروڑوں دلت۔ پسماندہ کی شہریت کے حق سے محروم کردئے جائیں گے۔ نتیجہ یہ ہوگا کہ انہیں سرکار سے سہولت حاصل کرنے کا کوئی حق نہیں ہوگا، انکی جگہ ڈٹینشن کیمپ ہوگا۔

اس موقع پر ڈاکٹر احمد عبد الحئی، انوارالہدیٰ، روپیش، ڈاکٹر ایم اے ابراہیمی، پرتیما کماری، مالا داس ایڈووکیٹ، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری، شمس الدین ایڈووکیٹ، رضوان احمد، ضیاء القمر، ریاض عظیم آبادی، افضل حسین، ساوتری دیوی ایڈووکیٹ، انگد سنگھ، روپیش کمار، منی شانڈیال، سسٹر لیما روز، دگوجئے رائے، نفیسہ فاطمہ، ارشاد الحق، ستیدنر شرما ایڈووکیٹ، ویریش پرساد سنہا، منہر کرشن اتل، شیندر پرتاپ سنگھ ایڈووکیٹ، ہدیٰ شہزاد، طہور انور، آفاق احمد،وغیرہ بھی موجود رہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.