دارالحکومت پٹنہ میں "انصاری مہاپنچایت "کی جانب سے منعقد انصاری کانفرنس میں ریاست کے کونے کونے سے ہزاروں کی تعداد میں آئے اس برادری کہ لوگوں نے حکومت اور سیاسی پارٹیوں کو یہ پیغام دیا کہ اگر انہیں آئندہ انتخاب میں ان کی آبادی کے تناسب سے حصہ داری نہیں ملی تو سیاسی پارٹیوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑےگا۔
اس کانفرنس کے بعد انصاری مہاپنچایت آئندہ اپریل ماہ میں پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں ریلی کرے گا۔
اس کانفرنس میں ملک کے کئی بڑے انصاری لیڈران نے شرکت کی۔ ان تمام لوگوں نے کہا کہ ملک میں مسلمانوں کی آبادی میں سب سے بڑی تعداد انصاری برادری کی ہے لیکن انہیں آزادی کے بعد سے اب تک مناسب حصہ داری نہیں ملی ہے۔
انصاریوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا گیا ہے، ریاست میں 11 فیصد آبادی انصاریوں کی ہے لیکن سیاست میں حصہ داری سفر ہے، ایک بھی ایم ایل اے یا ایم پی نہیں ہے۔ انصاری برادری کے لوگ اب بیدار ہو چکے ہیں وقت آنے پر اس کا مناسب جواب دیں گے۔
انصاری مہاپنچایت کے کنوینر وسیم نیر انصاری نے کہا کہ ریاست بہار میں انصاری برادری کی آبادی گیارہ فیصد ہے لیکن ہماری نمائندگی نا اسمبلی میں ہے اور نہ ہی راجیہ سبھا یا لوک سبھا میں۔ جمہوریت میں مضبوط اسے مانا جاتا ہے جس کی تعداد زیادہ ہوتی ہے، بہار میں ذات کی بنیاد پر دوسری سب سے بڑی آبادی ہماری ہے۔ اقتدار میں حصہ داری کے سوال پر ہم لوگ یہاں جمع ہوئے ہیں، جو ہمیں آبادی کے حساب سے مناسب حصہ داری دیگا ہم اس کے ساتھ رہیں گے۔
آر جے ڈی کے سینئر رہنما جو بہار قانون ساز کونسل کے سابق کارگزار چیئرمین سلیم پرویز انصاری نے کہا کہ بہار میں مسلمانوں میں سب سے بڑی آبادی انصاری برادری کی ہے۔ یہ لوگ اپنے حق کے لئے جمع ہوئے ہیں ان کو ان کی آبادی کے حساب سے اقتدار میں حصہ داری ملے۔
جمہوریت میں آواز اٹھانا ہمارا حق ہے اور ہم اپنی بات حکومت اور سیاسی جماعتوں تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام سیکولر جماعتوں سے یہ امید ہے کہ وہ ہمیں مناسب حصہ داری دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی پارٹی کے لیڈر تجسوی یادوں سے اس تعلق سے بات ہوئی ہے۔
انصاری مہاپنچایت کے جنرل سیکریٹری اور اردو ادب کے منفرد نمائندہ شاعر خورشید اکبر نے کہاں کے انصاری مہاپنچایت کا مقصد انصاری برادری کو اقتدار اور سیاست میں عملی شراکت، رشتہ داری ہے۔
انصاری کو اس کی آبادی کے تناسب سے مناسب حصہ داری ملے یہی ہم لوگوں کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ لمبے عرصے کے بعد آزاد انصاری برادری کے لوگ پھر بیدار ہوئے ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کے جو سیاسی جماعت ہمیں مناسب حصہ داری دیں گے ہم اس کے ساتھ ہیں ورنہ ان کو ہرانے کام کریں گے۔