تہواروں کے موسم آتے ہی بازاروں پر چہل پہل عام ہو جاتا ہے یا یوں کہیں کہ تہواروں کے موسم آتے ہی کاروباریوں کے چہروں پر مسکان آ جاتی ہے لیکن اس مرتبہ عید الاضحیٰ جیسے اہم تہوار کے موقع پر کشن گنج و کشن گنج سے متصل بنگال کے اسلام پور سب ڈویژن کے بازاروں سے تہوار جیسے چہل پہل بہت کم دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ دو سال یعنی لاک ڈاؤن کے شروعات سے ، خاص طور سے تہواروں کے موسم میں بازاروں میں چہل پہل کی رونق ختم ہوگئی ہے کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے عام لوگ ہوں یا کاروباری سب کے آمدنی میں رکاوٹیں پیدا ہوگئی ہیں۔ حالات تو اب یہ ہو گئے ہیں کہ اس علاقے کے بیشتر لوگ تہواروں کی خوشیاں اپنے من مطابق نہیں منا پا رہے ہیں۔
کشن گنج جیسے کثیر مسلم آبادی والے علاقہ میں عید الاضحیٰ کے تہوار کے موقع پر لاک ڈاؤن کا اتنا برا اثر دیکھا جا رہا ہے، جس کی جھلک صاف طور پر مویشی بازار پر پڑ رہی ہے۔ مویشی کے کاروباری بتاتے ہیں کہ جس مویشی کو لاک ڈاؤن سے قبل 10 ہزار میں فرخت کیا جاتا تھا، اس مویشی کو آج 6 اور 8 ہزار کی قیمت میں فروخت کرنا پڑرہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Supreme Court: عیدالاضحیٰ کے پیشِ نظر نرمی دیئے جانے پر سپریم کورٹ کی کیرالہ حکومت کو ہدایت
عید الاضحیٰ کے موقع پر کشن گنج ضلع کے ٹھاکر گنج بازار سے لیکر بہادر گنج بازار تک ہو یا پھر پواکھالی بازار سے لیکر بربٹا ہاٹ اور بشن پور ہاٹ ہو یا پھر ڈاکوپاڑہ سے لیکر کشن گنج شہر کا کھگڑا بازار اور عالم گنج ہاٹ سبھی بازاروں میں مویشی کے خرید و فروخت میں بے حد کمی دیکھی گئی اور اس کمی کی وجہ مویشی کاروباری لاک ڈاؤن بتا رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق یکساں حالات کشن گنج سے متصل بنگال کے اسلام پور سب ڈویژن کے مویشی بازاروں کا ہے۔ اسلام پور ہاٹ ،چوپڑا کے رام گنج بازار ، گوالپوکھر کا پانجی پاڑہ اور دیبی گنج بازار، چاکولیہ کا چاکولیہ ہاٹ اور جنتا ہاٹ کا ہے، جہاں مویشیوں کے خرید و فروخت کے علاوہ قیمتوں میں کافی گراوٹ دیکھی گئی۔