آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر و سابق رکن اسمبلی اختر الایمان نے پٹںہ میں منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم بہار نے سیمانچل کے علاوہ پارٹی کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ عوام کی بے پناہ خواہس اور پارٹی کے قومی صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی کی کے مشورے کے بعد لیا گیا ہے۔'
اس کے تحت پارٹی کل سے ریاست کے 9 اضلاع میں مہم چلائے گی اور آئندہ انتخاب میں اپنے لیے راہ ہم کرنے کی کوشش کرے گی'۔
اختر الایمان نے ریاستی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہار میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جا جارہا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کے دور اقتدار میں بدعنوانی اور افسر شاہی کا ننگا ناچ ہو رہا ہے، اس کی وجہ سے ہماری عوامی نمائندگی سے محروم ہو گئی ہے۔ تاہم فرقہ پرستی کو طاقت دینے والے لوگ جو سیکولریزم کا نقاب پہن کر لوگوں کو فریب دیتے ہیں ایسے لوگوں کے چہرے سے نقاب ہٹانا بے حد ضروری ہو گیا ہے'۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب وقت کا تقاضہ ہے کہ بہار میں سیکولر طاقتوں کے ساتھ نئے محاذ کی تیاری شروع کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ ماب لنچنگ کرتے ہیں ہماری ماں بہنوں کی عزت کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں ہیں وہ کچھ کریں کوئی ذکر نہیں ہوتا اور ہم مسلمانوں اور مظلوموں کی بات کریں تو جذبات ابھارنے والے ہو جاتے ہیں'۔
اختر الایمان نے کہا کے بہار میں اقلیتوں کے ساتھ دھوکہ اور فریب ہو رہا ہے۔ اردو وقف بورڈ بد حال ہے۔ سرکاری ملازموتوں میں خصوصا داروغہ انجینئر وغیرہ کی بحالی میں مسلمانوں کو مناسب حق نہیں مل رہا ہے'۔