اس وقت ہمارے معاشرے میں سب سے زیادہ کمی تعلیم کی ہے، تعلیم ہی زندگی کا محور ہے، تعلیم سے ہی خاندان، معاشرہ، ملک اور ملت کی تعمیر ممکن ہے اور ہم ایک باشعور والی زندگی گزار سکتے ہیں، تعلیم کے بغیر ہم ہر شعبہ میں پچھڑے پن کا شکار ہوں گے، آج سے چودہ سو سال قبل ہی ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم کی اہمیت بتاتے ہوئے اس کا حاصل کرنا ہر مسلمان عاقل و بالغ پر فرض قرار دیا تھا، جس قوم کے نبی نے تعلیم کو سب سے زیادہ ضروری قرار دیا آج وہی قوم اس معاملے میں سب سے زیادہ پیچھے ہے، ہمیں اصل ان چیزوں پر محنت کی ضرورت ہے تبھی دین و دنیا میں کامیاب ہو سکیں گے۔
مذکورہ باتیں جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول کے ناظم تعلیمات حضرت مولانا مفتی انصار قاسمی نے ریاست بہار کے ضلع ارریہ کے شریف نگر واقع دارالعلوم عثمانیہ میں "یوم جمہوریہ اور ہماری ذمہ داریاں" کے موضوع پر منعقد پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
مفتی انصار قاسمی نے یوم جمہوریہ کے تناظر میں کہا کہ ہم اس ملک کی آئین پر تبھی عمل کر سکیں گے جب ذہنی اور تعلیمی طور سے بیدار ہوں، ملک کا دستور ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے مرتب کیا اور اسی قانون میں ہمیں یہ حق دیا گیا ہے کہ ہم اپنے مطالبات آئین کے تحت حکومت کے سامنے رکھ سکتے ہیں، اس لئے آج کے دن یہ ہمیں عہد کرنا چاہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ تعلیم کا فروغ کریں گے۔
ناگریک ادھیکار منچ کے سکریٹری شاں جہاں شاد نے کہا کہ اس ملک کی آزادی میں بے شمار لوگوں نے قربانیاں پیش کی ہیں، ہمیں اپنے بزرگوں کی قربانیوں کو یاد رکھنے کی ضرورت ہے، اور اس کے لئے ہمیں تاریخ کا مطالعہ کرنا ہوگا، آج کسان اپنے حقوق کے لئے سڑکوں پر ہے، کسان بھائی آئین کے تحت اپنا احتجاج و مظاہرہ کر رہے ہیں، باوجود ان کے موجودہ حکومت ان کے حقوق کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے، وہیں پروگرام کے کنوینر مولانا مسیح الرحمن نے کہا کہ پروگرام کا مقصد سماج میں تعلیم کے تئیں لوگوں میں بیداری پیدا کرنا ہے تاکہ اس روشنی میں لوگ اپنے آئین کو سمجھ سکیں۔