گیا کے تاریخی کربلا میں یوں تو روزانہ بھیڑ ہوتی ہے لیکن یکم محرم الحرام سے گیارہویں تاریخ تک امام عالی مقام سیدنا امام حسین علیہ السلام سے عقیدت رکھنے والوں کا اژدہام ہوتا ہے۔ یکم محرم الحرام سے دسویں تاریخ تک ایک قسم کا غمگین نظارہ ہوتا ہے۔
اعزاداری اور یاد امام حسین میں مجلسیں ہوتی ہیں لیکن رواں برس عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ کر مذہبی تقریب پر پابندی ہے۔ ایسے میں کچھ شرائط کے ساتھ کربلا اور دیگر مقامات پر مجلسیں اور حسب روایت تمام رسموں کی ادائیگی کی اجازت ہے۔ تاہم کربلا کے اندر صرف مرثیہ و نوحہ خوانی و ماتمداری اور پرسہ پیش کرنے والے پانچ چھ افراد کے داخل ہونے کی ہی اجازت ہے۔
کربلا اقبال نگر کے خادم و منیجر ڈاکٹر شبیر عالم نے بتایا کہ حسب دستور سبھی تقریب ہو رہی ہے، تاہم پانچ چھ افراد کی موجودگی ہوتی ہے۔ شرکت کر کے نوحہ خوانی، ماتمداری کا پرسہ پیش کیاجاتاہے ، کربلا کی حسب روایت قمقموں اور دیگر خوبصورت لائٹوں سے سجاوٹ ہوئی ہے۔
امام عالی مقام کی بارگاہ میں عقیدت و محبت کا نذرانہ پیش کرنے اور فاتحہ پڑھنے والے پہنچ رہے ہیں۔ تاہم حکومت و انتظامیہ کی ہدایت کی وجہ کر صدر دروازے کے باہر سے واپس ہو جا رہے ہیں۔ عقیدت مندوں میں مایوسی ہے تاہم اس وبا کی وجہ سے کیا بھی کچھ نہیں جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امام بارگاہوں میں آج حسب روایت کربلا سے مٹی لے جاکر رکھی جائیگی لیکن اس میں چند افراد کے گاڑیوں سے آنے کی اجازت ہے۔