جمعرات کو کیمور کے ضلع مجسٹریٹ نول کشور چودھری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے میڈیا کو یہ معلومات فراہم کیں۔ ڈی ایم نے بتایا کہ 54 ہزار 699 مزدوروں کو ایک ہزار 584 بسوں کے ذریعہ ان کے آبائی ضلع بھیجا گیا ہے، جبکہ 27 ہزار 897 مزدوروں کو ٹرین کے ذریعے بھیجا گیا ہے۔
کیمور کا اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے ضلع کے عہدیدار نے بتایا کہ اضلاع سے واپس آنے والے چار ہزار 959 مزدور کو ان کے وطن قرنطین کر دیا گیا ہے جبکہ 234 افراد کو 14 دن کے قرنطینہ کو مکمل کرنے کے بعد سات دن کے لئے گھر پر ہی قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔
ڈی ایم نے مزید بتایا کہ ایک ہزار روپے مزدوروں کے اکاؤنٹ میں بھیجا جائے گا، جو قرنطینہ سنٹر میں 14 دن قیام کریں گے۔ اگر بینک اکاؤنٹ کا تعلق بہار سے نہیں ہے تو ہندوستانی پوسٹ کی ادائیگی کے تحت اکاؤنٹ کھول کر رقم منتقل کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ سب کو مئی اور جون کے مہینوں میں پانچ کلو چاول اور ایک کلو چنا دیا جائے گا۔ ضلع عہدیدار نے بتایا کہ ضلع میں تین طرح کے مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ پہلے بلاک سطح، دوسری پنچایت اور تیسری گاؤں کی سطح پر مراکز بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پنچایت اور گاؤں کی سطح پر مرکز کی ذمہ داری مکھیا کو سونپی گئی ہے۔ لیکن محکمہ ڈیزاسٹر کے ذریعہ تمام قرنطینہ مراکز میں کھانے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔
نول کشور نے بتایا کہ مرکز میں تمام تر سہولیات میسر ہیں۔ ہر شخص کو بالٹی، جگ، لونگی، گنجی بھی فراہم کی جا رہی ہے، جسے وہ 14 دن کے بعد اپنے گھر بھی لے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حفاظتی نقطہ نظر سے قرنطینہ مراکز پر پیٹرولنگ کی جا رہی ہے اور ہر مرکز پر ایک سنٹر ہیڈ تعینات کیا گیا ہے۔