ETV Bharat / city

یوپی اقلیتی کمیشن چیئرمین نے کہا: ’مسلمانوں کو ٹوپی سے ٹائی تک لے جانا چاہتے ہیں‘

ریاست اتر پردیش کے اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی نے کہا کہ ’’حکومت اقلیتی طبقے کو ترقی دینا چاہتی ہے اور انہیں ٹوپی سے ٹائی تک لے جانا چاہتی ہے۔‘‘

یوپی اقلیتی کمیشن چیئرمین نے کہا: ’مسلمانوں کو ٹوپی سے ٹائی تک لے جانا چاہتے ہیں‘
UP minorityیوپی اقلیتی کمیشن چیئرمین نے کہا: ’مسلمانوں کو ٹوپی سے ٹائی تک لے جانا چاہتے ہیں‘
author img

By

Published : Jul 26, 2021, 8:33 PM IST

اترپردیش اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی نے اقلیتوں کے مسائل کو دور کرنے کے لئے نوئیڈا کے شکتی بھون میں عوامی سماعت کا انعقاد کیا۔ چیئرمین نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی اقلیتی طبقہ کے لئے وضع کی جانے والی فلاحی اسکیموں سے آگاہ کیا اور کہا کہ ’’یہ حکومت ایمان، اقبال اور انصاف کی حکومت ہے۔‘‘

sdf
sdf

انہوں نے کہا: ’’اترپردیش حکومت نے آبادی پر قابو پانے کے لئے جو مسودہ تیار کیا وہ نہایت قابل ستائش ہے۔ ہم سب اقلیتی طبقے کو ترقی دینا چاہتے ہیں اور انہیں ٹوپی سے ٹائی تک لے جانا چاہتے ہیں، حکومت کی جانب سے تعلیم کے میدان میں مختلف مقامات پر اسکول کھولے جارہے ہیں۔ تعلیم کو فروغ دیا جارہا ہے، لوگوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے لئے آبادی قانون ضروری ہے۔ یہ قانون ہمارے ملک، ملکی معیشت اور معاشرے کی ترقی کے لئے کار آمد ثابت ہوگا۔‘‘

up minority
UP minority

انہوں نے اقلیتی طبقے کے لیے حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی فلاحی اسکیموں سے استفادہ حاصل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا: ’’ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کا نعرہ ہے کہ ’ایک ہاتھ میں قرآن، ایک ہاتھ میں کمپیوٹر‘، اس لئے معاشرے کی ترقی کے لئے، قرآن کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ہر شخص کے لئے کمپیوٹر کی تعلیم بہت ضروری ہے۔‘‘

اشفاق سیفی نے کہا کہ مدرسوں کی جدید کاری کرکے قرآن کے ساتھ ہندی، انگریزی، ریاضی، سائنس کی بھی تعلیم دینی چاہئے، کیونکہ ’’قرآن پاک پڑھنے سے آدمی اچھا انسان بن سکتا ہے لیکن ڈاکٹر، انجینئر اور وکیل بننے کے لئے ہندی، انگریزی اور سائنس کی تعلیم ضروری ہے۔‘‘

مزید پڑھیں؛ اترپردیش: عربی مدارس کے ماڈرن ٹیچرز، تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ پریشان

ریاستی حکومت کی طرف سے طلباء کو اسکالرشپ کی سہولت فراہم کرنے سے متعلق انہوں نے کہا: ’’اسکالرشپ میں ہونے والے گھوٹالے سے متعلق کئی اضلاع سے شکایات موصول ہوئی ہیں، کمیشن کے ذریعہ ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، تحقیقات کے بعد الزامات ثابت ہونے پر انسٹی ٹیوٹ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔‘‘

چیئرمین کی طرف سے یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ اقلیتی برادریوں کے محلہ اور مدرسوں میں حفاظتی ٹیکوں کے کیمپ لگائے جائیں تاکہ ہر شخص کو کورونا جیسی مہلک بیماری سے بچایا جاسکے۔

اقلیتی کمیشن کے چیئرمین نے بتایا کہ وقف بورڈز، قبرستانوں وغیرہ کی اراضی پر غیر قانونی طور پر تجاوزات کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

انہوں نے ڈپٹی ڈائریکٹر اقلیتی بہبود ڈاکٹر امرتا سنگھ کو جائیدادوں کو لینڈ مافیا سے آزاد کرنے اور وقف کی آمدنی میں اضافے کے لئے ضروری ہدایات دیں۔

اترپردیش اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی نے اقلیتوں کے مسائل کو دور کرنے کے لئے نوئیڈا کے شکتی بھون میں عوامی سماعت کا انعقاد کیا۔ چیئرمین نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی اقلیتی طبقہ کے لئے وضع کی جانے والی فلاحی اسکیموں سے آگاہ کیا اور کہا کہ ’’یہ حکومت ایمان، اقبال اور انصاف کی حکومت ہے۔‘‘

sdf
sdf

انہوں نے کہا: ’’اترپردیش حکومت نے آبادی پر قابو پانے کے لئے جو مسودہ تیار کیا وہ نہایت قابل ستائش ہے۔ ہم سب اقلیتی طبقے کو ترقی دینا چاہتے ہیں اور انہیں ٹوپی سے ٹائی تک لے جانا چاہتے ہیں، حکومت کی جانب سے تعلیم کے میدان میں مختلف مقامات پر اسکول کھولے جارہے ہیں۔ تعلیم کو فروغ دیا جارہا ہے، لوگوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے لئے آبادی قانون ضروری ہے۔ یہ قانون ہمارے ملک، ملکی معیشت اور معاشرے کی ترقی کے لئے کار آمد ثابت ہوگا۔‘‘

up minority
UP minority

انہوں نے اقلیتی طبقے کے لیے حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی فلاحی اسکیموں سے استفادہ حاصل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا: ’’ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کا نعرہ ہے کہ ’ایک ہاتھ میں قرآن، ایک ہاتھ میں کمپیوٹر‘، اس لئے معاشرے کی ترقی کے لئے، قرآن کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ہر شخص کے لئے کمپیوٹر کی تعلیم بہت ضروری ہے۔‘‘

اشفاق سیفی نے کہا کہ مدرسوں کی جدید کاری کرکے قرآن کے ساتھ ہندی، انگریزی، ریاضی، سائنس کی بھی تعلیم دینی چاہئے، کیونکہ ’’قرآن پاک پڑھنے سے آدمی اچھا انسان بن سکتا ہے لیکن ڈاکٹر، انجینئر اور وکیل بننے کے لئے ہندی، انگریزی اور سائنس کی تعلیم ضروری ہے۔‘‘

مزید پڑھیں؛ اترپردیش: عربی مدارس کے ماڈرن ٹیچرز، تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ پریشان

ریاستی حکومت کی طرف سے طلباء کو اسکالرشپ کی سہولت فراہم کرنے سے متعلق انہوں نے کہا: ’’اسکالرشپ میں ہونے والے گھوٹالے سے متعلق کئی اضلاع سے شکایات موصول ہوئی ہیں، کمیشن کے ذریعہ ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، تحقیقات کے بعد الزامات ثابت ہونے پر انسٹی ٹیوٹ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔‘‘

چیئرمین کی طرف سے یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ اقلیتی برادریوں کے محلہ اور مدرسوں میں حفاظتی ٹیکوں کے کیمپ لگائے جائیں تاکہ ہر شخص کو کورونا جیسی مہلک بیماری سے بچایا جاسکے۔

اقلیتی کمیشن کے چیئرمین نے بتایا کہ وقف بورڈز، قبرستانوں وغیرہ کی اراضی پر غیر قانونی طور پر تجاوزات کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

انہوں نے ڈپٹی ڈائریکٹر اقلیتی بہبود ڈاکٹر امرتا سنگھ کو جائیدادوں کو لینڈ مافیا سے آزاد کرنے اور وقف کی آمدنی میں اضافے کے لئے ضروری ہدایات دیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.