ریاست اتر پردیش کے شہر نوئیڈا اور غازی آباد سمیت دہلی کے مختلف علاقوں میں کل رات سے بوندا باندی کے ساتھ کبھی تیز اور کبھی ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے لیکن تیز بارش نے نوئیڈا اتھارٹی کی دعوے اور تیاریوں کی قلعی کھول دی ہے۔
چند ماہ قبل تقریباً 60 کروڑ کی لاگت سے تیار نوئیڈا کے سیکٹر 71 انڈر پاس پہلی ہی بارش میں تالاب کی شکل اختیار کر گیا۔ جو نوئیڈا اتھارٹی کی دعووں کی نفی کر رہا ہے۔
اس انڈر پاس کے تیار ہونے کے بعد جہاں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ گریٹر نوئیڈا ویسٹ سے آنے پر سٹی سینٹر کے بعد کالندی کنج شاہین باغ کی جانب تمام گاڑیاں تیز رفتاری کے ساتھ جا سکیں گی اور جام کاسلسلہ ختم ہو جائے گا۔کیونکہ سٹی سینٹر سے شاہین باغ کالندی کنج تک سگنل بھی نہیں ہے۔ لیکنیہ دعوےصرف دعوے ہی ثابت ہوئے۔ پورا انڈر پاس پانی سے بھر گیا ہے۔ لوگ بمشکل بائیک اور گاڑیاں لے کر کنارے سے نکلنے میں کامیاب ہورہے ہیں۔
- مزید پڑھیں:نوئیڈا: مسلسل بارش سے سڑکیں زیر آب
علاقے میں اتنا کچھ ہوجانے کے بعد بھی کہیں بھی انتظامیہ کا کوئی عملہ اس پریشانی سے نمٹنے کے لیے مستعد نظر نہیں آیا ۔جس کی وجہ سے متاثرہ افراد اپنی مدد آپ کرتے نظر آئے۔
سیکٹر 71 انڈر پاس کی لمبائی 780 میٹر ہے اور یہ 6 لین پر مشتمل ہے۔ لیکن پورا کا پورا پانی میں ڈوب چکا ہے۔ اس پر جولائی 2019 میں کام شروع ہوا تھا اور نومبر 21 میں اس کا افتتاح ہوا اور جنوری 2022 میں پانی سے بھر گیا۔