نوئیڈا پولیس بحران کی گھڑی میں راہ بھٹکی خاتون اور تین سالہ بچی کے لئے مسیحا بن گئی۔ پولیس نے انسانیت کی ایک مثال پیش کرتے ہوئے ان دونوں کو بحفاظت ان کے اہل خانہ سے ملوایا۔
دراصل پولیس کو 38 سالہ سربتی اور تین سالہ بچی دیر رات ایکسپریس وے پر کھڑی ملیں۔ گشت کے دوران پولیس اسٹیشن نالج پارک ایس ایچ او ورون پنوار نے خاتون سے وہاں کھڑے ہونے کی وجہ پوچھی تو اس خاتون نے بتایا کہ 'میرا نام سربتی ہے، میرے شوہر کا نام دلی چند ہے، میں نوئیڈا میں اپنی بیٹی کے ساتھ متھرا سے آئی ہوں۔ میری بیٹی سہن جی گاؤں میں رہتی ہے، جو ایکسپریس وے کے قریب ہے، لیکن میں راستہ بھٹک گئی ہوں'۔
ایس ایچ او ورون پنوار نے سہن جی گاؤں کو ڈیٹا کنٹرول روم کے توسط سے تمام تھانوں سے جانکاری کرائی، لیکن پورے گوتم بودھ نگر ضلع میں اس نام کا کوئی گاؤں نہیں ملا۔ ناخواندہ ہونے کی وجہ سے سربتی کوئی خاص معلومات نہیں دے سکی۔ اس کے پاس کوئی موبائل نمبر بھی نہیں تھا۔ اب پولیس کے سامنے چیلنج یہ تھا کہ خاتون کو بحفاظت اس کی منزل تک کیسے پہنچایا جائے؟ یہ کیسے معلوم ہو کہ اس کی بیٹی اور داماد اتنے بڑے گوتم بدھ نگر کے نوئیڈا شہر میں کہاں رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'مرکزی حکومت ہم سے سیاسی سطح پر مقابلہ کرے، ایجنسیوں کے ذریعہ نہیں'
ورون پنوار نے بتایا کہ بہت سارے سوالات کے بعد خیال آیا کہ سہن جی کے بجائے کہیں سی این جی پمپ کا ذکر تو نہیں کر رہی ہے۔ اس سے پوچھا گیا کہ کیا سہن جی کے قریب کاریں کھڑی ہوتی ہیں، پھر اس نے بتایا کہ ہاں وہاں بسیں بھی کھڑی ہوتی ہیں۔ اس کے بعد ڈیٹا کنٹرول کے ذریعے ہائی وے کے قریب تمام سی این جی پمپوں کی جانکاری حاصل کی گئی تو پتہ چلا کہ سی این جی پمپ ایکیوٹ فرسٹ پولیس اسٹیشن کے علاقے مرسد پور گاؤں کے قریب ہے۔ جب پولیس سربتی کو مذکورہ پمپ پر لے گئی، پمپ دیکھتے ہی اس کا چہرہ کھل گیا۔ اس نے خوشی سے کہا یہی ہے، تب اس عورت نے خود آگے گھر کا راستہ بتایا۔ اس طرح پولیس نے خاتون کو بحفاظت اس کی بیٹی اور داماد کے حوالے کر دیا۔ اس خاتون کے داماد وجئے پال نے بتایا کہ سربتی دوپہر دو بجے سورویر سے چلی تھی۔ ہم ان کی وجہ سے کھانا بھی نہیں کھائے تھے۔ سربتی اور اس کے کنبہ کی آنکھیں بھر آئیں اور ہاتھ جوڑ کر پولیس کا شکریہ ادا کیا۔