ETV Bharat / city

Impact of Independent Candidates : 'آزاد امیدوار بڑی پارٹیوں کا کھیل بگاڑ سکتے ہیں'

author img

By

Published : Jan 28, 2022, 9:37 PM IST

نوئیڈا اسمبلی انتخابات میں مقابلہ ہمیشہ بیرونی بنام مقامی رہا ہے۔ اس کا تناسب 60 اور 40 ہے۔ 60 فیصد باہری نوئیڈا کے ہائی کلاس کی سوسائٹیز اور وی آئی پی سیکٹر میں رہتے ہیں۔ نوئیڈا میں کورونا کا اثر ان سوسائٹیز اور سیکٹرز میں زیادہ رہا ہے۔ ان ووٹرز کو کورونا میں پولنگ کے مقام پر لانا ایک چیلنج ہوگا۔

آزاد امیدوار بی جے پی کا کھیل بگاڑسکتے ہیں
آزاد امیدوار بی جے پی کا کھیل بگاڑسکتے ہیں

نوئیڈا: اتر پردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر کی تینوں سیٹوں پر 2022 کے اسمبلی انتخابات میں ہار اور جیت کا فرق کافی کم ہونے کا امکان ہے، جس کی وجہ سے یہ تشویش لاحق ہے کہ گوتم بدھ نگر، نوئیڈا، جیور اور دادری کی تین اسمبلی سیٹوں پر 52 امیدوار ہیں۔ اس میں 37 امیدوار ایسے ہیں جن سے بڑی جماعتوں کے امیدوار خوف زدہ ہیں Impact of Independent Candidates in Noida۔

آزاد امیدوار بی جے پی کا کھیل بگاڑسکتے ہیں

آزاد امیدواروں کی وجہ سے بی جے پی کے امیداروں کو خطرہ لاحق ہے اور ان کی مشکلیں بڑھ گئی ہیں۔ بعض انہیں ڈمی امیدوار بھی کہتے ہیں۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی اس سیٹ پر ایک آزاد امیدوار چوتھے نمبر پر آیا تھا۔ نوئیڈا میں 2017 کے اسمبلی انتخابات میں 48.56 فیصد ووٹروں نے ووٹ کیا تھا۔
پارٹیوں کا تخمینہ ہے کہ انتخابی جلسوں، ریلیوں پر پابندی، ورچوئل مہم اور کورونا کی وجہ سے ووٹ کا فیصد 2017 سے کم رہے گا۔ جس کی وجہ سے جیت اور ہار کا فرق بھی بہت کم رہے گا۔
نوئیڈا اسمبلی انتخابات میں ہمیشہ بیرونی بمقابلہ مقامی مسئلہ رہا ہے۔ اس کا تناسب 60 اور 40 ہے۔ 60 فیصد باہری نوئیڈا کے ہائی کلاس کی سوسائٹی اور وی آئی پی سیکٹر میں رہتے ہیں۔ نوئیڈا میں کورونا کا اثر ان سوسائٹی اور سیکٹروں میں زیادہ رہا ہے۔ یہ وہ ہیں جنہوں نے دوسری لہر میں اپنوں کو کھو دیا ہے۔ ان ووٹرز کو کورونا میں پولنگ کے مقام پر لانا ایک چیلنج ہوگا۔ نوئیڈا میں ایکٹیو کیسز اب بھی ساڑھے سات ہزار سے زیادہ ہیں۔

نوئیڈا سیٹ وی آئی پی کلچر کے لیے مشہور ہے۔ کئی تنظیموں کا الزام ہے کہ یہاں کے ایم ایل اے پنکج سنگھ سے ملنا آسان نہیں ہے۔ وہ پانچ سالوں میں ایک بار بھی لوگوں سے ملنے نہیں آئے۔ پنکج سنگھ کا سب سے بڑا ووٹ شہری ووٹرز ہیں، لیکن کورونا کی دوسری لہر میں پنکج سنگھ کا وی آئی پی کلچر سامنے آگیا اور اس کی وجہ سے لوگ ان سے شدید ناراض ہیں۔ اس لیے اس بار ووٹ بھی ان کو گذشتہ برس کے مقابلے کم ملنے کے امکان ہے اور اگر ڈمی امیدواروں نے کچھ زیادہ ووٹ حاصل کر لیے تو دوسری پارٹیوں کے لئے راہ ہموار ہوسکتی ہے۔
نوئیڈا اسمبلی سیٹ سے 17 امیدوار، دادری سے 11 اور جیور سے 9 امیدوار آزاد اور چھوٹی پارٹیوں سے ہیں۔ ان میں اداروں کے امیدوار بھی شامل ہیں۔ جیسے نوئیڈا میں ریہڑی پٹری کی تنظیم کا اپنا امیدوار ہے اور دادری میں بائرس ایسوسی ایشن نیفوما کے صدر انو خان خود الیکشن میں ہیں، ان کی تنظیم کے ایک لاکھ ممبر ہیں اور وہ بی جے پی سے ناراض بھی ہیں۔
ظاہر سی بات ہے یہ ووٹ بی جے پی کو جاتے لیکن اس بار خود ان تنظیموں نے اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں جس سے بی جے پی کو ہی نقصان ہوتا نظر آ رہا ہے۔اس بنیاد پر دوسری پارٹیاں اپنے کو جیت کا مضبوط دعویدار قرار دے رہی ہیں۔

اسمبلی ووٹرز

نوئیڈا 690231

دادری 586889

جیور 346425

نوئیڈا: اتر پردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر کی تینوں سیٹوں پر 2022 کے اسمبلی انتخابات میں ہار اور جیت کا فرق کافی کم ہونے کا امکان ہے، جس کی وجہ سے یہ تشویش لاحق ہے کہ گوتم بدھ نگر، نوئیڈا، جیور اور دادری کی تین اسمبلی سیٹوں پر 52 امیدوار ہیں۔ اس میں 37 امیدوار ایسے ہیں جن سے بڑی جماعتوں کے امیدوار خوف زدہ ہیں Impact of Independent Candidates in Noida۔

آزاد امیدوار بی جے پی کا کھیل بگاڑسکتے ہیں

آزاد امیدواروں کی وجہ سے بی جے پی کے امیداروں کو خطرہ لاحق ہے اور ان کی مشکلیں بڑھ گئی ہیں۔ بعض انہیں ڈمی امیدوار بھی کہتے ہیں۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی اس سیٹ پر ایک آزاد امیدوار چوتھے نمبر پر آیا تھا۔ نوئیڈا میں 2017 کے اسمبلی انتخابات میں 48.56 فیصد ووٹروں نے ووٹ کیا تھا۔
پارٹیوں کا تخمینہ ہے کہ انتخابی جلسوں، ریلیوں پر پابندی، ورچوئل مہم اور کورونا کی وجہ سے ووٹ کا فیصد 2017 سے کم رہے گا۔ جس کی وجہ سے جیت اور ہار کا فرق بھی بہت کم رہے گا۔
نوئیڈا اسمبلی انتخابات میں ہمیشہ بیرونی بمقابلہ مقامی مسئلہ رہا ہے۔ اس کا تناسب 60 اور 40 ہے۔ 60 فیصد باہری نوئیڈا کے ہائی کلاس کی سوسائٹی اور وی آئی پی سیکٹر میں رہتے ہیں۔ نوئیڈا میں کورونا کا اثر ان سوسائٹی اور سیکٹروں میں زیادہ رہا ہے۔ یہ وہ ہیں جنہوں نے دوسری لہر میں اپنوں کو کھو دیا ہے۔ ان ووٹرز کو کورونا میں پولنگ کے مقام پر لانا ایک چیلنج ہوگا۔ نوئیڈا میں ایکٹیو کیسز اب بھی ساڑھے سات ہزار سے زیادہ ہیں۔

نوئیڈا سیٹ وی آئی پی کلچر کے لیے مشہور ہے۔ کئی تنظیموں کا الزام ہے کہ یہاں کے ایم ایل اے پنکج سنگھ سے ملنا آسان نہیں ہے۔ وہ پانچ سالوں میں ایک بار بھی لوگوں سے ملنے نہیں آئے۔ پنکج سنگھ کا سب سے بڑا ووٹ شہری ووٹرز ہیں، لیکن کورونا کی دوسری لہر میں پنکج سنگھ کا وی آئی پی کلچر سامنے آگیا اور اس کی وجہ سے لوگ ان سے شدید ناراض ہیں۔ اس لیے اس بار ووٹ بھی ان کو گذشتہ برس کے مقابلے کم ملنے کے امکان ہے اور اگر ڈمی امیدواروں نے کچھ زیادہ ووٹ حاصل کر لیے تو دوسری پارٹیوں کے لئے راہ ہموار ہوسکتی ہے۔
نوئیڈا اسمبلی سیٹ سے 17 امیدوار، دادری سے 11 اور جیور سے 9 امیدوار آزاد اور چھوٹی پارٹیوں سے ہیں۔ ان میں اداروں کے امیدوار بھی شامل ہیں۔ جیسے نوئیڈا میں ریہڑی پٹری کی تنظیم کا اپنا امیدوار ہے اور دادری میں بائرس ایسوسی ایشن نیفوما کے صدر انو خان خود الیکشن میں ہیں، ان کی تنظیم کے ایک لاکھ ممبر ہیں اور وہ بی جے پی سے ناراض بھی ہیں۔
ظاہر سی بات ہے یہ ووٹ بی جے پی کو جاتے لیکن اس بار خود ان تنظیموں نے اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں جس سے بی جے پی کو ہی نقصان ہوتا نظر آ رہا ہے۔اس بنیاد پر دوسری پارٹیاں اپنے کو جیت کا مضبوط دعویدار قرار دے رہی ہیں۔

اسمبلی ووٹرز

نوئیڈا 690231

دادری 586889

جیور 346425

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.