واضح رہے کہ رات دیپاکشی ہسپتال سیکٹر 33 کے گیٹ پر نامعلوم شخص کی لاش رکھی ہوئی ملی۔ جس کی عمر تقریبا 35 سال تھی، اس نے گارڈ کی وردی پہن رکھی تھی۔ نعش کو ضروری کارروائی کے لئے ایمبولینس سے جمس بھجوایا گیا۔
اس سلسلے میں ، سی ایم او گوتم بودھ نگر کے حکم پر انچارج سی ایچ سی بیسرکھ نے دیپاکشی اسپتال اور عملے کی لاپرواہی کے سلسلہ میں پولیس اسٹیشن سیکٹر 24 میں رپورٹ درج کروائی ہے۔ گوتم بودھ نگر کے ضلعی مجسٹریٹ نے معاملے کی تحقیقات کے لئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ایک شخص پیر کی شام علاج کے لئے مذکورہ اسپتال گیا تھا۔ وہ سیکیورٹی گارڈ کی وردی میں تھا۔ اس شخص کی اسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی۔ اسپتال کے عملے نے انسانیت کو شرمسار کرتے ہوئے لاش کو اسپتال کے باہر رکھ دیا تھا۔ جب اس بات کی اطلاع گوتم بودھ نگر کے ضلعی مجسٹریٹ سہاس ایل وائی کو ملی تو انہوں نے گوتم بودھ نگر کے چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) دیپک اوہری کو اس معاملے کی تحقیقات کے لئے بھیجا۔
ڈاکٹر سچندرا مشرا ، سی ایم او اور انچارج سی ایچ سی مقیم بسرکھ موقع پر پہنچے اور واقعے کی چھان بین کی۔ نعش کا پوسٹ مارٹم کیا جارہا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی پتہ چل سکے گا کہ اس شخص کی موت کیسے ہوئی۔ اس کا کووڈ ۔19 ٹیسٹ بھی کرایا جا رہا ہے۔اس کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی میں ڈاکٹر وندنا شرما ، ڈسٹرکٹ ہسپتال ، چیف آف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ، نوئیڈا ، ایڈیشنل چیف میڈیکل آفیسر وی بی ڈھاکہ اور ایڈیشنل چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر امیت کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
کمیٹی کو جلد سے جلد اپنی رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ اگر تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ مذکورہ شخص اسپتال انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے مر گیا ہے تو اسپتال انتظامیہ اور اسپتال کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ تاہم ، اسپتال کے منتظمین کی اس غفلت نے ہلچل مچا دی ہے۔