اترپردیش کے سیکٹر 63 علاقہ کے بدھ وہار کالونی میں سوشل میڈیا پر ایک مخصوص پارٹی کے حق میں واٹس ایپ اسٹیٹس پوسٹ کرنے پر دو فرقوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ جس کی وجہ سے دونوں طرف سے ڈنڈے اور لاٹھیاں بھی چلیں۔ پولس نے اس معاملے میں چھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں آٹھ افراد کو نامزد کرتے ہوئے 16 کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ متاثرہ افراد کا الزام ہے کہ پولیس نے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے صرف ایک طرف کے لوگوں کو گرفتار کیا جبکہ بی جے پی کے حامیوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی Fighting between two sides over WhatsApp status in Noida۔
بجرنگ دل تنظیم کے کچھ لوگ واقعہ کو لے کر پولیس اسٹیشن سیکٹر 63 پہنچے اور احتجاج کیا۔ جس کے بعد پولیس نے دباؤ میں آکر ان کی شکایت پر 16 کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ پولیس اس معاملے میں پہلے ہی دو ملزمان کو گرفتار کر چکی تھی۔ بعد ازاں پولیس ٹیم نے اس معاملے میں افروز، پاشا، راجہ، شاداب، امان اور شہزاد کو گرفتار کیا Noida police accused of unilateral action۔
معلومات کے مطابق 10 فروری کو ووٹ ڈالنے کے بعد 25 فوٹا بدھویہار کالونی کے رہنے والے وریندر چودھری نے واٹس ایپ پر بی جے پی پارٹی کے حق میں اسٹیٹس ڈالا تھا۔
الزام ہے کہ کالونی کے ایک اور نوجوان پاشا نے اسٹیٹس پر کچھ قابل اعتراض تبصرہ کیا۔ دونوں کے درمیان موبائل پر پہلے جھگڑا ہوا اور اس کے ہنڈن ندی کے سجوان نگر کے قریب پاشا نے اپنے دوسرے ساتھیوں کو بلایا اور وریندر اور اس کے ساتھی روی اور پون کی لاٹھیوں سے پٹائی کی۔ لڑائی میں پون اور روی زخمی ہوگئے۔
مزید پڑھیں:
اس کے بعد دوسرے فرقے یعنی پون اور روی کے لوگ تیاری کر کے پاشا کے گھروں کی جانب دوڑے اور اس کے گھر پر توڑ پھوڑ کر کے فرار ہوئے ۔جس کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔