ریا ست اتر پردیش کے شہر نوئیڈا میں منگل کو ایک بار پھر کسانوں نے نوئیڈا اتھارٹی پر دھاوا بولا۔ اس درمیان کسانوں اور پولیس کے درمیان نوک جھونک بھی ہوئی۔ اس کے بعد کسانوں نے نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر پر ہی ڈیرہ ڈال دیا ۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی دفتر کے اندر نہیں جانے دیا جائے گا جب تک ہماری بات نہیں سنی جائے گی۔
دراصل پیر کو کسانوں اور نوئیڈا اتھارٹی کے افسران کے درمیان طویل بات چیت ناکام ہو گئی تھی۔ اجلاس تو ہوا لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا جس سے ناراض کسانوں نے نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر کا گھیراؤ کیا ہے۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات رہے۔ اس درمیان پولیس سے نوک جھونک بھی ہوئی۔
پیر کو کسانوں اور نوئیڈا اتھارٹی کے افسران کے درمیان کافی دیر تک میٹنگ ہوتی رہی۔ اجلاس کے دوران کسانوں کا کہنا تھا کہ آبادی جہاں ہے جیسی ہے، اسی حالت میں برقرار رکھی جائے۔ 10 فیصد پلاٹ دیے جائیں، باقی 64 فیصد اضافی معاوضہ بھی دیا جائے۔ اس کے علاوہ نئی نقشہ پالیسی واپس لے کر کسانوں کو پلاٹ دیئے جائیں۔ 5 فیصد پلاٹ الاٹ کیے جائیں لیکن کسی بھی ایشو پر کوئی فیصلہ کن نتیجہ نہیں نکل سکا۔
واضح رہے کہ یکم ستمبر سے جاری اس مظاہرے میں کسانوں اور اتھارٹی کے افسران کے درمیان اب تک 9 میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ لیکن کسی بھی معاملے پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ پیر کو ہوئی میٹنگ میں نوئیڈا اتھارٹی کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ریتو مہیشوری، ACEO نیہا شرما، ایڈیشنل ڈی سی پی رن وجے سنگھ اور بھارتیہ کسان پریشد کے صدر سکھبیر پہلوان سمیت پانچ کسان موجود تھے۔
مزید پڑھیں:نوئیڈا ٹریفک پولیس نے شروع کیا ہیلمٹ بینک
اس مظاہرے کے دوران پولیس اور کسانوں کے درمیان کئی بار نوک جھونک اور دھکا مکی بھی ہوئیں۔ اب تک 1000 سے زائد کسانوں کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جا چکا ہے۔ اس پر کسانوں کا کہنا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ ہمارے خلاف جتنے بھی مقدمات درج کر لے لیکن ہم پیچھے ہٹنے والوں میں سے نہیں ہیں۔ جب تک نوئیڈا اتھارٹی ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کرتی، یہ احتجاج جاری رہے گا۔