خبروں کے مطابق اترپردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر کے کسان مسلسل اتھارٹی کے خلاف دھرنے پر ہیں، کسانون کا مطالبہ ہے کہ انہیں اپنی حالت پر چھوڑ دیا جائے'۔ اس سلسلے میں وہ مسلسل 18 دنوں سے دھرنے پر ہیں۔
جمعرات کو نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف دھرنے پر بیٹھے کسانوں اور پولیس کے درمیان تصادم ہو گیا۔ جس کے نتیجے میں متعدد خواتین زخمی ہوگئیں۔ زخمی خواتین کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
کسانوں کو امید تھی کہ وہ اتھارٹی کے عہدیداروں سے بات چیت کریں گے، تاکہ حل تلاش نکالا جا سکے لیکن فریقین کے درمیان مذاکرات نہ ہو سکا۔
جمعرات کے روز اچانک تنازع بڑھ گیا اور کسانوں کی پولیس سے جھڑپ ہوگئی۔
پولیس پہلے ہی 11 کسانوں کو اپنی حرست میں لے رکھا ہے۔ حرست میں لیے گئے کسانوں نے بھوک ہڑتال شروع کردی۔ دوسری جانب سیکٹر 6 میں نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر کے باہر کسانوں کی ہڑتال ابھی بھی جاری ہے۔
خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی اس میں شریک ہے۔ مختلف کسان تنظیموں نے نوئیڈا اتھارٹی کی سی ای او سے مزاکرات کے لیے پولیس انتظامیہ کو میمورنڈم بھی دیا۔ تاہم کسانوں اور اتھارٹی کے مابین بات چیت ممکن نہیں ہو سکی۔ اسی کے ساتھ تصادم کے بعد، اتھارٹی کے خلاف کسان تنظیموں کے غصہ میں مزید اضافہ ہو گیا اور نیا لائحہ عمل تیار کرنے کے بعد لڑائی تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔