ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں کے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے ضلع کلیکٹر سورج مانڈھرے کو ایک مکتوب لکھ کر ناسک ضلع میں لگائے گئے رات کے کرفیو پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے، واضح رہے کہ ناسک ضلع میں آج سے شام 7 بجے سے صبح 7 بجے تک کرفیو نافذ کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے مکتوب میں لکھا ہے کہ شہر مالیگاؤں میں ایسے لوگوں کی کثرت ہے جو روزینہ کمائی کے ذریعہ اپنی زندگی گزر بسر کرتے ہیں، جس میں سبزی فروش، کرانہ، پھل فروش اور دیگر کاروبار کرنے والے افراد اپنا ذریعہ معاش روزینہ میں ہی تلاش کرتے ہیں، اس لیے کلیکٹر کے اس حکمنامہ سے شہر مالیگاؤں کی عوام مطمئن نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ شہر مالیگاؤں میں آج تین سو سے زائد کورونا کیسز درج کیے گئے ہیں جن میں سے 55 مریضوں کا علاج سہارا میں اور ایم ایس جی کالج کووڈ سینٹر میں جاری ہے، انتظامیہ کی جانب سے عوام کو ڈرایا جارہا ہے یا لوکل انتظامیہ کلیکٹر اور سرکار کو گمراہ کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ مذہبی اداروں اور عبادت گاہوں کو بھی بند کرنے کا جو حکمنامہ جاری کیا گیا وہ شہریوں کو قبول نہیں ہے، اگر کسی دوسرے شہر میں کورونا کے حالات خراب ہو رہے ہیں تو وہاں یہ کاروائی کی جائے، مالیگاؤں شہر ابھی اس خطرہ سے باہر ہے اور گزشتہ برس بھی شب برأت کے موقع پر شہریوں نے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کیا تھا، اس لیے اس سال تمام مذہبی تہوار منانے کی اجازت دی جائے۔
یہ مکتوب مالیگاؤں کے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے ناسک ضلع کلیکٹر سورج مانڈھرے، ایڈیشنل کلیکٹر، ایڈیشنل ایس پی، پرانت آفیسر، تحصیلدار کے ساتھ ساتھ مالیگاؤں کارپوریشن کمشنر کو بھی دیا ہے اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ کورونا سے متعلق ہدایت اور ضروری احتیاطی تدابیر میں مکمل طور سے عمل درآمد کریں۔