ETV Bharat / city

’بی جے پی کے خلاف بولنے والوں کو ای ڈی اور سی بی آئی کا سامنا‘

مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے کہا کہ بی جے پی کے خلاف بولنے والوں کو ای ڈی، سی بی آئی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اس سے قبل کبھی بھی سیاسی مقصد کے لیے تفتیشی ایجنسیوں کا استعمال نہیں کیا گیا۔

anil deshmukh
مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ
author img

By

Published : Dec 28, 2020, 10:56 PM IST

مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی پالیسیوں یا رہنماؤں کے خلاف بولنے والوں کو مرکزی ایجنسیوں کی کاروائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ای ڈی نے شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کی اہلیہ کو ایک دن قبل ہی پی ایم سی بینک منی لانڈرنگ کیس میں 29 دسمبر کو طلب کیا ہے.

این سی پی کے سینئر رہنما انیل دیشمکھ نے بتایا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کا کبھی بھی مہاراشٹرا میں سیاسی مقصد کے لیے استعمال نہیں ہوا تھا، بی جے پی کے رہنماؤں یا ان کی پالیسیوں کے خلاف بولنے والے افراد کو ای ڈی یا سی بی آئی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

جہاں تک مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کا تعلق ہے جس کے متعلق ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ مہاراشٹر میں کسی بھی طرح کی تفتیش سے قبل ایجنسی کو ریاستی حکومت سے اجازت لینی ہوگی۔

انیل دیشمکھ نے کہا تاہم ای ڈی کو تحقیقات کرنے کا اختیار مرکزی حکومت کے پاس ہے، لیکن سیاسی مقصد سے ان کے اختیارات کا استعمال مہاراشٹر میں پہلے کبھی نہیں ہوا تھا، وزیر داخلہ ای ڈی کے ذریعے سنجے راوت کی اہلیہ کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دے رہے تھے۔

اس درمیان این سی پی کے سینیئر رہنما پرفل پٹیل نے کہا کہ اب کئی لوگوں کو ای ڈی کے نوٹس مل رہے ہیں، ایسے نوٹس ملنے کے پیچھے سیاسی وجوہات ہو سکتی ہیں یا کچھ اور بھی۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی ہو حقیقت سامنے آئے گی، میں اس کاروائی کا کچھ اور مطلب نہیں نکالنا چاہتا ہوں، یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے؟ اس پر پرفل پٹیل نے کہا ہم لوگ ان چیزوں کو الگ سے نہیں لیتے ہیں، ایسی چیزیں ہوتی ہیں اور کاروائی بھی ہوتی ہے لیکن ہم عمل کی پیروی کرتے ہیں۔

مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی پالیسیوں یا رہنماؤں کے خلاف بولنے والوں کو مرکزی ایجنسیوں کی کاروائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ای ڈی نے شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کی اہلیہ کو ایک دن قبل ہی پی ایم سی بینک منی لانڈرنگ کیس میں 29 دسمبر کو طلب کیا ہے.

این سی پی کے سینئر رہنما انیل دیشمکھ نے بتایا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کا کبھی بھی مہاراشٹرا میں سیاسی مقصد کے لیے استعمال نہیں ہوا تھا، بی جے پی کے رہنماؤں یا ان کی پالیسیوں کے خلاف بولنے والے افراد کو ای ڈی یا سی بی آئی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

جہاں تک مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کا تعلق ہے جس کے متعلق ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ مہاراشٹر میں کسی بھی طرح کی تفتیش سے قبل ایجنسی کو ریاستی حکومت سے اجازت لینی ہوگی۔

انیل دیشمکھ نے کہا تاہم ای ڈی کو تحقیقات کرنے کا اختیار مرکزی حکومت کے پاس ہے، لیکن سیاسی مقصد سے ان کے اختیارات کا استعمال مہاراشٹر میں پہلے کبھی نہیں ہوا تھا، وزیر داخلہ ای ڈی کے ذریعے سنجے راوت کی اہلیہ کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دے رہے تھے۔

اس درمیان این سی پی کے سینیئر رہنما پرفل پٹیل نے کہا کہ اب کئی لوگوں کو ای ڈی کے نوٹس مل رہے ہیں، ایسے نوٹس ملنے کے پیچھے سیاسی وجوہات ہو سکتی ہیں یا کچھ اور بھی۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی ہو حقیقت سامنے آئے گی، میں اس کاروائی کا کچھ اور مطلب نہیں نکالنا چاہتا ہوں، یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے؟ اس پر پرفل پٹیل نے کہا ہم لوگ ان چیزوں کو الگ سے نہیں لیتے ہیں، ایسی چیزیں ہوتی ہیں اور کاروائی بھی ہوتی ہے لیکن ہم عمل کی پیروی کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.