ETV Bharat / city

میسور: ایک مشترکہ خاندان نے کورونا کو دی مات، 17 افراد تھے مثبت

author img

By

Published : May 29, 2021, 10:24 PM IST

خاندان کے تمام 17 افراد کووڈ مثبت ہو گئے تھے لیکن ڈاکٹروں کے مشورے اور کووڈ ضابطوں پر عمل کر کے اب سبھی افراد صحتیاب ہو گئے ہیں۔

Joint Family from Mysuru
Joint Family from Mysuru

کورونا لوگوں کے لئے ایک خوفناک خواب بن گیا ہے۔ کووڈ سے ملک بھر میں اموات میں اضافے کے بعد لوگ خوف میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ ایک بار جب ان کی رپورٹ مُثبَت آتی ہے تو لوگ گھبرا جاتے ہیں اور علاج کے لئے اسپتال میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس دوران کرناٹک کے میسورو میں ایک مشترکہ خاندان نے کورونا کے خلاف کامیابی حاصل کی ہے، جو بہت سے مریضوں کے لئے ایک انسپائریشن ہے۔

میسور کے ایک کنبہ نے کورونا کو دی مات

17 ارکان پر مشتمل یہ مشترکہ کنبہ کووڈ کی زد میں آگیا تھا، حالانکہ خوداعتمادی کی وجہ سے تمام افراد وائرس کو شکست دینے میں کامیاب ہوئے۔ ان کی خود اعتمادی علاقے کے دوسرے کووڈ مریضوں کے لئے رول ماڈل ہے۔ جب گھر کے تمام افراد نے مُثبَت تجربہ کیا تو یہ لوگ بہت پریشان تھے حالانکہ خوداعتمادی اور مُثبَت ذہنی رویے نے انہیں صورتحال پر قابو پانے میں مدد کی ہے۔

بڑگلپور (badagalpura) کسان سنگھ کے صدر ناگیندر کے بھائی لنگراجو گوڈا (lingegowda) اور ان کے کنبہ کی 24 اپریل کو کووڈ مثبت رپورٹ آئی تھی۔ اب کنبہ کے تمام ممبر انفیکشن سے ٹھیک ہوگئے ہیں اور اب ان کی کورونا رپورٹ منفی آگئی ہے۔

کنبہ کے مکھیا لنگراجو گوڈا کا کہنا ہے کہ ''ہم سب انفیکشن سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔ کورونا کی رپورٹ منفی آگئی ہے۔ کنبہ کے تمام افراد نے 14 دن کے قرنطینہ کی مدت کو پورا کر لیا ہے۔ میں کووڈ کے تمام مریضوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ پہلی بات ہم میں خوداعتمادی ہونی چاہئے اور مُثبَت تجربے کے بعد بہادر بنے رہنا چاہئے۔ صرف ہمیں معاشرتی فاصلہ بنا کر رکھنا چاہئے اور ماسک پہننا چاہئے۔ ہم تمام 17 ممبرا اب اچھا کر رہے ہیں۔

کورونا کی رپورٹ کے مُثبت آنے کے فوراً بعد کنبہ کے افراد نے بڑگلپور پرائمری ہیلتھ سنٹر کے ڈاکٹر علیم پاشا کو اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ اپنے آپ کو ہر کمرے میں الگ کریں اور معاشرتی فاصلہ برقرار رکھیں۔ انہوں نے اپنا سامان الگ الگ رکھا۔ تمام 17 ممبروں کی مکمل تنہائی نے مہلک وائرس پر قابو پانے میں ان کی مدد کی۔

کورنا سے متاثر ہوئی رشمی نے بتایا کہ ''جب کورونا کی رپورٹ مُثبت آئی تو ہم گھبرا گئے۔ پہلے میرے چچا مُثبت ہوئے، پھر ہم سب نے مثبت تجربہ کیا، حالانکہ جلد جانچ نے ہمیں بہت مدد کی۔ ہم سبھی لوگ گھر کے الگ الگ کمرے میں رہنے لگے، اپنے برتن خود صاف کئے، سامان بھی الگ کر لیا۔ اِس نے ہمیں ٹھیک ہونے میں مدد کی۔

صحت کے کارکنوں نے بھی ضروری معلومات وقت پر دی اور انہیں دوا دینے کے لئے ویزیٹ بھی کیا۔

مقامی ہیلتھ افسر ڈاکٹر علیم پاشا نے بتایا کہ ''جانچ کے دوران اس خاندان کے تمام 17 افراد کورونا مُثبَت پائے گئے تھے، ان میں ایک 4 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ ہم نے انہیں مشورہ دیا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے باقاعدگی سے اس مشورے پر عمل کیا۔ اب سب ٹھیک ہیں اور انفیکشن سے صحت یاب ہو گئے ہیں۔

اس خاندان نے ثابت کیا ہے کہ خوداعتمادی سے کورونا وائرس کے خلاف جیت کو یقینی بنایاجا سکتا ہے۔ کورونا مُثبَت ہونے پر پریشان یا گھبرانا نہیں چاہئے بلکہ ہمیں فوراً ڈاکٹروں سے رابطہ کرنا چاہئے اور دواؤں کے ساتھ ساتھ ضروری ہدایات پر عمل کرتے ہوئے مُثبَت سوچ رکھنی چاہئے۔

کورونا لوگوں کے لئے ایک خوفناک خواب بن گیا ہے۔ کووڈ سے ملک بھر میں اموات میں اضافے کے بعد لوگ خوف میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ ایک بار جب ان کی رپورٹ مُثبَت آتی ہے تو لوگ گھبرا جاتے ہیں اور علاج کے لئے اسپتال میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس دوران کرناٹک کے میسورو میں ایک مشترکہ خاندان نے کورونا کے خلاف کامیابی حاصل کی ہے، جو بہت سے مریضوں کے لئے ایک انسپائریشن ہے۔

میسور کے ایک کنبہ نے کورونا کو دی مات

17 ارکان پر مشتمل یہ مشترکہ کنبہ کووڈ کی زد میں آگیا تھا، حالانکہ خوداعتمادی کی وجہ سے تمام افراد وائرس کو شکست دینے میں کامیاب ہوئے۔ ان کی خود اعتمادی علاقے کے دوسرے کووڈ مریضوں کے لئے رول ماڈل ہے۔ جب گھر کے تمام افراد نے مُثبَت تجربہ کیا تو یہ لوگ بہت پریشان تھے حالانکہ خوداعتمادی اور مُثبَت ذہنی رویے نے انہیں صورتحال پر قابو پانے میں مدد کی ہے۔

بڑگلپور (badagalpura) کسان سنگھ کے صدر ناگیندر کے بھائی لنگراجو گوڈا (lingegowda) اور ان کے کنبہ کی 24 اپریل کو کووڈ مثبت رپورٹ آئی تھی۔ اب کنبہ کے تمام ممبر انفیکشن سے ٹھیک ہوگئے ہیں اور اب ان کی کورونا رپورٹ منفی آگئی ہے۔

کنبہ کے مکھیا لنگراجو گوڈا کا کہنا ہے کہ ''ہم سب انفیکشن سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔ کورونا کی رپورٹ منفی آگئی ہے۔ کنبہ کے تمام افراد نے 14 دن کے قرنطینہ کی مدت کو پورا کر لیا ہے۔ میں کووڈ کے تمام مریضوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ پہلی بات ہم میں خوداعتمادی ہونی چاہئے اور مُثبَت تجربے کے بعد بہادر بنے رہنا چاہئے۔ صرف ہمیں معاشرتی فاصلہ بنا کر رکھنا چاہئے اور ماسک پہننا چاہئے۔ ہم تمام 17 ممبرا اب اچھا کر رہے ہیں۔

کورونا کی رپورٹ کے مُثبت آنے کے فوراً بعد کنبہ کے افراد نے بڑگلپور پرائمری ہیلتھ سنٹر کے ڈاکٹر علیم پاشا کو اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ اپنے آپ کو ہر کمرے میں الگ کریں اور معاشرتی فاصلہ برقرار رکھیں۔ انہوں نے اپنا سامان الگ الگ رکھا۔ تمام 17 ممبروں کی مکمل تنہائی نے مہلک وائرس پر قابو پانے میں ان کی مدد کی۔

کورنا سے متاثر ہوئی رشمی نے بتایا کہ ''جب کورونا کی رپورٹ مُثبت آئی تو ہم گھبرا گئے۔ پہلے میرے چچا مُثبت ہوئے، پھر ہم سب نے مثبت تجربہ کیا، حالانکہ جلد جانچ نے ہمیں بہت مدد کی۔ ہم سبھی لوگ گھر کے الگ الگ کمرے میں رہنے لگے، اپنے برتن خود صاف کئے، سامان بھی الگ کر لیا۔ اِس نے ہمیں ٹھیک ہونے میں مدد کی۔

صحت کے کارکنوں نے بھی ضروری معلومات وقت پر دی اور انہیں دوا دینے کے لئے ویزیٹ بھی کیا۔

مقامی ہیلتھ افسر ڈاکٹر علیم پاشا نے بتایا کہ ''جانچ کے دوران اس خاندان کے تمام 17 افراد کورونا مُثبَت پائے گئے تھے، ان میں ایک 4 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ ہم نے انہیں مشورہ دیا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے باقاعدگی سے اس مشورے پر عمل کیا۔ اب سب ٹھیک ہیں اور انفیکشن سے صحت یاب ہو گئے ہیں۔

اس خاندان نے ثابت کیا ہے کہ خوداعتمادی سے کورونا وائرس کے خلاف جیت کو یقینی بنایاجا سکتا ہے۔ کورونا مُثبَت ہونے پر پریشان یا گھبرانا نہیں چاہئے بلکہ ہمیں فوراً ڈاکٹروں سے رابطہ کرنا چاہئے اور دواؤں کے ساتھ ساتھ ضروری ہدایات پر عمل کرتے ہوئے مُثبَت سوچ رکھنی چاہئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.