ETV Bharat / city

ٹیپو سلطان کی تقریبات منسوخ

کرناٹک کی بی جے پی حکومت نے منگل کے روز 18 ویں صدی کے حکمراں اور شیر میسور ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش پر سالانہ تقریبات نہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

ٹیپو سلطان
author img

By

Published : Jul 31, 2019, 11:36 AM IST

Updated : Jul 31, 2019, 3:31 PM IST

کرناٹک مسلم یوتھ کمیٹی یادگیر کے صدر ذاکر احمد سوداگر نے ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقد تقریبات کو منسوخ کرنے کے فیصلے کی سخت مذمت کی ہے۔

کرناٹک مسلم یوتھ کمیٹی یادگیر کے صدر ذاکر احمد سوداگر


انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے بھی سرکاری طور پر ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش تقریبات منایا جاتا تھا اور ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش تقریبات منسوخ کرنے کا فیصلہ صرف اقلیتی مخالف اقدام ہے.


انہوں نے کرناٹک کی بی جے پی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس حکم نامہ کو رد کرتے ہوئے سابقہ حکومتوں کی طرح ٹیپو جینتی منانے کی اجازت دی جائے.

بی جے پی اور دائیں بازو کی تنظیموں کی مخالفت کے باوجود اس وقت کی کانگریس حکومت 10 نومبر کو ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش کے موقع پر سالانہ تقریبات کا اہتمام کرنا شروع کیا تھا اور ایچ ڈی کمارسوامی کی سربراہی میں کانگریس، جے ڈی ایس مخلوط حکومت نے بھی اسے جاری رکھا۔
23 جولائی کو حکومت کو اعتماد نہ ملنے کی وجہ سے کمارسوامی کی حکومت گرگئی، جس سے ریاست میں بی جے پی کی حکومت قائم ہوگئی اور یدیورپا حکومت نے دوشنبہ کو اعتماد حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔

وزیر اعلی یدیورپا نے بتایا کہ کابینہ میں تبادلہ خیال کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ یہاں کوئی ٹیپو جینتی نہیں منایا جانا چاہئے اور اس تناظر میں ایک حکومتی حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سنہ 2015 میں ٹیپو سلطان کی پہلی سالانہ تقریب کے دوران کوڈاگو ضلع میں مظاہروں اور تشدد میں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کا کارکن کٹھپا ہلاک ہوگیا تھا۔ اسی وقت سے بی جے پی اور دائیں بازو کی تنظیم ٹیپو سلطان کو مذہبی جنونی قرار دے کر جینتی تقریبات کے جشن کی شدید مخالفت کررہی ہے، جس کی وجہ سے افسران ہر سال سخت سیکیورٹی انتظامات کے تحت پروگرام منعقد کیا جاتا تھا۔

بی جے پی حکومت کے اس فیصلے کو ایک بڑا جرم قرار دیتے ہوئے سابق وزیر اعلی سدارامیا نے کہا کہ ٹیپو سلطان وہ شخص نہیں تھا جس کا تعلق صرف اقلیتی برادری سے تھا، لیکن یہ میسور کا بادشاہ تھا جس نے برطانوی حکمرانی کے خلاف لڑائی کی تھی۔ وہ ایک عظیم محب وطن تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ وہ ایک آزادی پسند جنگجو تھا لہذا اس نیت سے ہم نے ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش کی تقریب منانے کا فیصلہ کیا، بی جے پی اقلیتوں سے نفرت کی وجہ سے یہ فیصلہ لیا ہے۔ میں اس اقدام کی مخالفت کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ سابق میسور مملکت کا حکمران ، ٹیپو برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کا سخت دشمن سمجھا جاتا تھا۔ مئی 1799 میں سرینگ پٹنم میں اپنے قلعے کو بچانے کے لئے وہ برطانوی افواج کے خلاف لڑتے ہوئے شہید ہوگئے تھے۔

کرناٹک مسلم یوتھ کمیٹی یادگیر کے صدر ذاکر احمد سوداگر نے ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقد تقریبات کو منسوخ کرنے کے فیصلے کی سخت مذمت کی ہے۔

کرناٹک مسلم یوتھ کمیٹی یادگیر کے صدر ذاکر احمد سوداگر


انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے بھی سرکاری طور پر ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش تقریبات منایا جاتا تھا اور ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش تقریبات منسوخ کرنے کا فیصلہ صرف اقلیتی مخالف اقدام ہے.


انہوں نے کرناٹک کی بی جے پی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس حکم نامہ کو رد کرتے ہوئے سابقہ حکومتوں کی طرح ٹیپو جینتی منانے کی اجازت دی جائے.

بی جے پی اور دائیں بازو کی تنظیموں کی مخالفت کے باوجود اس وقت کی کانگریس حکومت 10 نومبر کو ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش کے موقع پر سالانہ تقریبات کا اہتمام کرنا شروع کیا تھا اور ایچ ڈی کمارسوامی کی سربراہی میں کانگریس، جے ڈی ایس مخلوط حکومت نے بھی اسے جاری رکھا۔
23 جولائی کو حکومت کو اعتماد نہ ملنے کی وجہ سے کمارسوامی کی حکومت گرگئی، جس سے ریاست میں بی جے پی کی حکومت قائم ہوگئی اور یدیورپا حکومت نے دوشنبہ کو اعتماد حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔

وزیر اعلی یدیورپا نے بتایا کہ کابینہ میں تبادلہ خیال کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ یہاں کوئی ٹیپو جینتی نہیں منایا جانا چاہئے اور اس تناظر میں ایک حکومتی حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سنہ 2015 میں ٹیپو سلطان کی پہلی سالانہ تقریب کے دوران کوڈاگو ضلع میں مظاہروں اور تشدد میں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کا کارکن کٹھپا ہلاک ہوگیا تھا۔ اسی وقت سے بی جے پی اور دائیں بازو کی تنظیم ٹیپو سلطان کو مذہبی جنونی قرار دے کر جینتی تقریبات کے جشن کی شدید مخالفت کررہی ہے، جس کی وجہ سے افسران ہر سال سخت سیکیورٹی انتظامات کے تحت پروگرام منعقد کیا جاتا تھا۔

بی جے پی حکومت کے اس فیصلے کو ایک بڑا جرم قرار دیتے ہوئے سابق وزیر اعلی سدارامیا نے کہا کہ ٹیپو سلطان وہ شخص نہیں تھا جس کا تعلق صرف اقلیتی برادری سے تھا، لیکن یہ میسور کا بادشاہ تھا جس نے برطانوی حکمرانی کے خلاف لڑائی کی تھی۔ وہ ایک عظیم محب وطن تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ وہ ایک آزادی پسند جنگجو تھا لہذا اس نیت سے ہم نے ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش کی تقریب منانے کا فیصلہ کیا، بی جے پی اقلیتوں سے نفرت کی وجہ سے یہ فیصلہ لیا ہے۔ میں اس اقدام کی مخالفت کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ سابق میسور مملکت کا حکمران ، ٹیپو برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کا سخت دشمن سمجھا جاتا تھا۔ مئی 1799 میں سرینگ پٹنم میں اپنے قلعے کو بچانے کے لئے وہ برطانوی افواج کے خلاف لڑتے ہوئے شہید ہوگئے تھے۔

Intro:


Body:ٹیپو سلطان یوم پیدائش تقریبات منسوخ


Conclusion:کرناٹکا مسلم یوتھ کمیٹی یادگیر کے صدر ذاکر احمد سوداگر نے ای ٹی وی بھارت سےحضرت ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش تقریبات منسوخ کرنے کے کرناٹک کی بی جے پی حکومت کے اقدامات پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حضرت ٹیپو سلطان ایک رعایا پرورحکمران تھے.
انہوں نے ملک کے دیگر حکمرانوں کے برخلاف ہندوستان پر انگریزوں کے تسلط کو برداشت نہیں کیا.
انگریزوں کے خلاف جنگ آزادی لڑتے ہوئے حضرت ٹیپو نے جام شہادت پی لیا.
انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت کے دوران ریاست میں 2016سے حضرت ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش تقریبات سرکاری طورپر منعقد کی جارہی تھی.

ریاستی حکومت کی جانب سے بھی سرکاری طور پر ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش تقریبات منایا جاتا تھا.

انہوں نے کہا کہ ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش تقریبات منسوخ کرنے کا اقدام مخالف اقلیتی اقدام ہے.
اور یہ ایک قابلِ مذمت اقدام ہے.
انہوں نے کرناٹک کی بی جے پی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس حکمنامہ کو رد کرتے ہوئے سابقہ کی طرح ٹیپو جینتی منانے کی اجازت دیں .
Last Updated : Jul 31, 2019, 3:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.