مشرقی چمپارن: بہار حکومت اپنے رکن اسمبلی ٹرین میں کی گئی حرکتوں سے پریشان ہے تو اب نتیش کمار کے وزیر پرمود کمار کے خلاف مشرقی چمپارن میں تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
موتیہاری شہر کے کونسلرز نے نسلی میئر کو بچانے اور حکومت کو بدنام کرنے کے لیے غیر اخلاقی حرکتیں کرنے کا الزام لگایا ہے۔
ناراض وارڈ کونسلرز کے مطابق موتیہاری سٹی کونسل کو میونسپل کارپوریشن بنا دیا گیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد گذشتہ 16 جولائی کو 32 وارڈ کونسلرز نے 2 اگست کو تحریک عدم اعتماد کا خط دے کر اجلاس بلایا تھا۔
لیکن 2 اگست سے پہلے 29 جولائی کو وزیر پرمود کمار کی پہل پر شہر ترقیاتی محکمہ نے غیر آئینی خط جاری کر دیا، جو کسی بھی صورت میں موتیہاری میونسپل کارپوریشن کے کونسلرز پر نافذ نہیں ہوتا ہے۔
ناراض کونسلرز نے بتایا کہ گنا وزیر اور قانون پرمود کمار اپنی نسل کے میئر کو بچانے کے لیے بلدیہ میں گندی سیاست شروع کر دیے ہیں اور موتیہاری شہر کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: زیر جامہ میں ٹرین پر سوار رکن اسمبلی نے کہا، پیٹ خراب تھا
معلوم ہوکہ موتیہاری میونسپل کارپوریشن میں 38 وارڈ کونسلرز ہیں، جس میں سے 32 وارڈ کونسلرز موجودہ مئیر انجو دیوی کے خلاف عدم اعتماد کو رد کرنے سے متعلق شہری ترقیات اور ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر بدھ پرکاش خط ارسال کرکے میونسپل کارپوریشن کی سیاست گرمی لا دی ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر کی جانب سے محکمہ قانون کی مشاورت سے جاری کردہ خط کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے مشتعل گروپ نے مقامی رکن اسمبلی اور وزیر قانون پرمود کمار کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اٹلی نے افغانستان میں سفارتخانہ دوبارہ کھولنے کا وعدہ کیا: طالبان