ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر کے تھانہ شاہ پور کے علاقے میں والد نے اپنی ہی نابالغ بیٹی کو مٹھائی میں نشیلی اشیاء پلا کر 2016 میں باپ اور بیٹی کے رشتے کو داغدار کیا تھا۔
اس واقعہ کے وقت نابالغ بیٹی کی والدہ کو اس کے شوہر نے اپنے گھر بھیج دیا تھا جب بچی کی والدہ واپس آئی تو نابالغ بچی نے اپنی والدہ سے اس واقعے کا تذکرہ کیا جس کے بعد اس پورے واقعہ میں تھانہ شاہ پور میں والد اور دیگر افراد پر ریپ کا مقدمہ درج کیا گیا۔
اس واقعہ میں خصوصی پبلک پراسیکیوٹر جج سنجیو کمار پوسکو ایکٹ کے تحت فیصلہ سناتے ہوئے مجرم والد کو 10 برس کی قید اور 32 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے اور تین لوگوں کے ثبوت کی عدم دستیابی کے سبب بری کردیا گیا۔
خصوصی سرکاری وکیل دنیش کمار شرما نے مزید معلومات دیتے ہوئے کہا کہ یہ تھانہ شاہ پور کے علاقے گاؤں کیسروا کا معاملہ ہے جہاں ریپ کا واقعہ ایک باپ نے اپنی نابالغ بیٹی کے ساتھ نشہ آور اشیا کھلایا تھا اور واردات کو انجام دیا تھا۔
فیصلہ سنانے کے بعد بچی کی والدہ نے بتایا کہ ہم عدالت کے فیصلے سے خوش ہیں آج اس نے اپنی بیٹی کے ساتھ یہ کیا ہے اور کل باہر رہتے ہوئے یہ کسی اور کے ساتھ کرسکتا تھا اگر وہ جیل میں ہی رہتا ہے تو زیادہ بہتر ہے۔