اطلاعات کے مطابق ڈیڈولی کے گاؤں سالارپور مافی سے تعلق رکھنے والے 15 سالہ طالب علم کے قتل کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ ہریتک کمار نامی طالب علم اپنے والد کے کاروبار میں ہاتھ بٹاتا تھا۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ طالب علم 50 ہزار روپے لے کر گھر سے نکلے تھے۔ لیکن شام تک گھر نہیں لوٹے تو گھر کے لوگوں نے اس کی تلاش شروع کردی۔ کافی تلاشی کے بعد طالب علم کی لاش قریبی کھیت میں پڑی ہوئی ملی۔
اس معاملے میں پولیس نے قتل کی رپورٹ درج کرکے تین تفتیشی ٹیم تشکیل دی ہے۔
خبروں کے مطابق طالب علم کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے اور جوتے کے فیتے سے گلا گھونٹا گیا تھا۔ کیس کی اطلاع ملنے پر پولیس کے اعلی اہلکار موقع پر آئے اور لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی ہے۔