ریاست اُتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں بھارتیہ کسان یونین سینا کے سیکڑوں کارکنان نے قومی صدر چودھری اونیت پوار کی سربراہی میں مہاویر چوک گورنمنٹ انٹر کالج کے گراؤنڈ میں جمع ہوئے۔ اور کسانوں کی مختلف مطالبات کے لیے انتظامیہ کے ذریعے وزیرِ اعظم نریندر مودی کے نام ایک میمورینڈم سوپا۔
میمورنڈم کے ذریعہ بتایا گیا کہ' بھارت ایک زرعی ملک ہے۔ یہاں کی معیشت زراعت پر منحصر ہے، ہمارے ملک میں مختلف مقامات پر مختلف قسم کی کھیتی کرتے ہیں، لیکن ان دنوں کسان بہت پریشان ہیں۔ خصوصا عالمی وبا کورونا وائرس نے ہمارے ملک کے کسانوں کو کافی متاثر کیا ہے۔ اس کے باوجود کسان اور مزدور ملکی معیشت کے لیے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہے۔
میمورینڈم کے ذریعہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک کے کسانوں کا پورا قرض معاف کیا جائے۔ ایک برس کے بجلی کے بلوں اور ٹیوب ویلوں کے کنکشن پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ گنے کے بلو کو فوری طور پر ادا کیا جائے اور ملک کے کسانوں کو ڈیزل پر سبسڈی فراہم کی جائے۔ تعلیمی سیشن 2020 اور 2021 کی پوری اسکول کی فیس معاف کی جائے، کھاد، بیج اور دوائیوں کی بلیک مارکیٹنگ پر پابندی عائد کی جائے۔ سوامیناتھن کی رپورٹ پر عمل درآمد کرتے ہوئے، کاشتکاروں کو ان کی فصل کی مناسب قیمت کا تعین کرنے کا اختیار دیا جائے۔'
قومی شاہراہ 58 کھتولی بائی پاس کو فوری طور پر بنایا جائے، ٹول ٹیکس کی غیرقانونی وصولی پر پابندی عائد کی جائے۔ اس میمورنڈم کے ذریعہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد مذکورہ مطالبات کو پورا کرنے کا حکم جاری کریں۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو بھارتیہ کسان سینا پورے ملک بھر میں احتجاج کرے گی'۔